اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی کابینہ نے راول جھیل کے کنارے تعمیر شدہ نیوی سیلنگ اینڈ روئنگ کلب کو ریگولرائز کرنے سے متعلق وزارت داخلہ کی سفارشات مسترد کردی ہیں۔ وفاقی کابینہ نے سی ڈی اے سے دوسرکاری اداروں کی جانب سے مارگلہ روڈ پر تجاوزات قائم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی ۔ کابینہ کے سامنے اسلام آباد میں 108سرکاری عمارتیں سی ڈی اے کی منظوری حاصل کئے بغیر تعمیر کرنے کا انکشاف کیا گیا۔وفاقی کابینہ سے نیوی سیلنگ اینڈ روئنگ کلب منصوبے کو اصولوں کے مطابق بنانے کیلئے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد،سما ل ڈیم آرگنائزیشن اور حکومت پنجاب قوانین کے تحت لیز کی رقم کا تعین،سی ڈی اے قوانین کے تحت عمارت کے ڈیزائن کوجرمانے کی ادائیگی کی صورت میں ریگولرائز،وزارت ماحولیات اور انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی1994ئاور2020ئمیں کی جانے والی ای ٹی اے سٹڈی پر غور کے بعد موجودہ حالات میں اس کے اطلاق کا تعین اور عمارت پر کسی بھی قسم کی کمرشل سرگرمی کی اجازت نہ دینے کی سفارش کی گئی تھی۔ وفاقی کابینہ نے شہر اقتدار میں قانون کے نفاذ میں امتیاز برتنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ڈی اے بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کو بلاخوف اور بغیر کسی رعایت کے حل کیا جائے ۔کابینہ ارکان نے موقف اپنایا کہ کسی بھی عام وخاص فرد کیلئے قانون کے نفاذ میں امتیاز قبول نہیں کیا جائیگا۔ گزشتہ ایک دہائی سے عام وخاص کیلئے قانون کا الگ نفاذ معمول بن چکا ہے ۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے عمارت کو سیل کر دیا گیا ہے ۔عدالتی حکم کے تحت عمارت کی تعمیر کیلئے متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور قوانین کا اطلاق صرف عام شہریوں تک محدود ہے ۔کابینہ سیکرٹری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے منصوبے کو وفاقی کابینہ سے ریگولرائز کرنے کو غلط سمت دی گئی کیونکہ معاملہ وفاقی کابینہ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ معاملے پر سی ڈی اے بورڈ کی جانب سے متعلقہ ایجنسیوں کی مشاورت سے فیصلہ کرنا ہے ۔ کابینہ کے رکن کی جانب سے نشاندہی کی گئی کہ واٹرسپورٹس سینٹر کو الاٹمنٹ لیٹر کے بغیرتعمیرکیا گیا اور واٹر سپورٹس کلب کی بجائے سینٹر کو دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ وفاقی کابینہ کی جانب الاٹمنٹ لیٹر،سی ڈی بلڈنگ لا اور تمام متعلقہ قوانین کی دستاویزات اٹارنی جنرل کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ اٹارنی جنرل سی ڈی اے بورڈ کو معاملے پر مشورہ دے سکیں۔سی ڈی اے بورڈ کو متعلقہ قوانین اور اٹارنی جنرل سے مشاورت کے بعد معاملے کوبغیر کسی خوف کے خود حل کرنے کی ہدایت کی گئی۔کابینہ کی جانب سے سی ڈی اے کو قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق ایکشن لینے اور گرین ایریا پر تجاوزات کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی۔بادی النظر میں نیوی سیلنگ اور روئنگ کلب کیلئے حاصل کی گئی زمین اور تعمیر کی گئی عمارت غیر قانونی ہے ۔سی ڈی اے کی جانب سے وفاقی کابینہ کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان نیوی کی جانب سے 1994ئمیں راول جھیل پر واٹر سپورٹس سینٹر قائم کیا جانا تھا جس پر فروری1992ئسے مشاورت جاری تھی۔اس وقت کے وزیر اعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ یو این ڈی پی کے ماہرین راول جھیل پر واٹر سپورٹس سینٹر کی تعمیر کیلئے ماحول کے تحفظ کے حوالے سے جائزہ لیں۔وزیر اعظم کی جانب سے 9ستمبر1994ئکوراول جھیل پر واٹرسپورٹس سینٹر کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔