لاہور(جوادآراعوان)پاکستان کے افغان امن عمل کردار میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش میں بھارت افغان سر زمین سے پراکسیزکے ذریعے دہشتگردی کے آپریشنز تیز کرنے کی پلاننگ کر رہا ہے ۔باجوڑ میں پاکستان کی سکیورٹی پوسٹس پر دہشتگردوں کی جانب سے بھاری ہتھیاروں سے حملے کے پیچھے بھی بھارت کا ہاتھ ہے جس میں اسے کابل میں سکیورٹی اور پولیٹیکل اسٹیبلشمنٹ میں اپنی لابی کی مدد حاصل تھی۔ٹاپ آفیشلز نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ بھارت بین الااقوامی قوتوں کی مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔ باجوڑ کا بارڈر افغان صوبہ کنڑ کے ساتھ جڑا ہے ،کنڑ سے کالعدم ٹی ٹی پی آپریٹ کر رہی ہے ،بھارتی ایجنسی را کے آپریٹرز کی نقل وحرکت کالعدم جماعت کے علاقوں میں سپاٹ کی گئی ہے ،انہوں نے بتایا کہ بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے ٹیکٹیکل سپورٹ ڈویژن کوپاکستان میں فوجی ٹارگٹس کے خلاف دہشتگرد آپریشنز لانچ کرانے کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے جو کنڑ سے آپریٹ کر رہا ہے ، ٹاپ آفیشلز نے بتایا کہ افغان سکیورٹی اور پولیٹیکل اسٹیبلشمنٹ کے متعدد ممبرز بھارت کے پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال پر آواز بلند کررہے ہیں،معروف افغان سیاستدان اور افغان سکیورٹی سروس این ڈی ایس کے سابق ترجمان لطف اللہ مشال نے پاکستان کے خلاف بھارت کے افغان سرزمین کے استعمال کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت افغان امن عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے ۔