لاہور؍ فیصل آباد(کر ائم رپورٹر؍وقائع نگار خصوصی) اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اﷲ کے منشیات کیس میں فیصل آباد سے دو عوامی نمائندوں ،منشیات فروش سمیت 15افراد کو حراست میں لے لیا ۔اے این ایف حکام نے فیصل آباد پولیس سے منشیات فروشوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر قانون کے حلقے میں تعینات افسران سے بھی تحقیقات کی جائیگی ۔ اے این ایف حکام نے زیر حراست منشیات کے سمگلر سے معلومات کی روشنی میں فیصل آباد میں منشیات فروشوں اور رانا ثنااﷲ کے انتہائی قریبی ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق منشیات فروشوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اعتراف کیا ہے کہ مبینہ طو ر پر وہ رانا ثنا اﷲ کے لئے منشیات فروخت کر تے تھے ۔ علاوہ ازیں نوازشریف کے بعد رانا ثناء اﷲ سے بھی سیاسی رہنماؤں اور دوست احباب کی ملاقات پر پابندی لگادی گئی ہے ، منگل کے روز صرف اہلخانہ ملاقات کرسکیں گے ، طبیعت خرابی کے باعث خون کے نمونے مکمل ٹیسٹ کیلئے پی آئی سی بھیج دیئے گئے ہیں۔جیل ذرا ئع کے مطا بق انہیں تا حا ل گھر سے آنے والا کھا نا را نا ثنا ء اﷲ کو دینے کی اجا زت نہیں ملی، اس لئے گزشتہ روز بھی گھر کا کھا نا جیل میں لے جا نے کی اجازت نہیں دی گئی۔ادھر را نا ثناء اﷲ کی اہلیہ نبیلہ ثناء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ را نا ثناء اﷲ کو جیل میں نشہ آ ور اشیاء دی جا رہی ہیں ، جس سے وہ جیل میں بیمار ہیں ،را نا ثناء اﷲ کی تصویر ایک سازش کے تحت وائرل کی گئی ، گھر سے لاہور میں انہی کپڑوں میں گئے جن کپڑوں میں سلاخوں کے پیچھے کی تصو یر بنائی گئی ہے ، مجھے جیل حکام نے کہا کہ رانا ثناء اﷲ کے قومی اسمبلی سپیکر سے پروڈکشن آرڈر لے آ ئیں مگر میں نے جواب دیا کہ میں اس حکومت کے پروڈکشن آرڈر پر تھوکتی بھی نہیں ،میرے ساتھ پوری قوم سمجھ گئی ہے کہ رانا ثناء اﷲ کو نواز شریف سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے ،مجھے پہلے روز ہی اے این ایف کے بریگیڈئیر نے کہہ دیا تھا کہ ہمیں ابھی پتہ چلا ہے کہ را نا ثناء اﷲ کے ساتھ کیا کر نا ہے ۔را نا ثناء اﷲ کے داماد شہر یار نے کہا را نا ثناء اﷲ کے قومی اور صو بائی حلقہ میں لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے اورلوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر جھوٹ بولنے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔