اسلام آباد،سیالکوٹ (خصوصی نیوز رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر،92نیوزرپورٹ،نیوزایجنسیاں) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آٹا، چینی بحران پر رپورٹ میں حکومتی شخصیات کی نشاندہی پی ٹی آئی میں خود احتسابی کا آغاز ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے رپورٹ سامنے لاکر قوم سے کیا گیاایک اوروعدہ پورا کردیا ۔گزشتہ روز سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اپنی جماعت میں خود احتسابی کرر ہے ہیں۔ وزیراعظم نے وعدہ کیاتھا قانون سب کیلئے برابرہوگا۔اشیائے ضروریہ کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کا کھیل گزشتہ 3دہائیوں سے جاری تھا۔ ہمارے دور میں 3ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جبکہ ن لیگ کے دور میں 22ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ رپورٹ میں شریف گروپ کی بدمعاشی بھی بے نقاب ہوگئی نے ایک ارب 40کروڑروپے کی سبسڈی لی۔ 30سال سے خود کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی بنائی جاتی رہی، 5فیصد افراد نے 95فیصد عوام کے حقوق کو یرغمال بنارکھا تھا۔ ماضی میں رپورٹس منظرعام پر نہیں آتی تھیں۔ مذکورہ رپورٹ کے فرانزک آڈٹ کیلئے 25اپریل کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ۔شہبازشریف آٹا،چینی بحران کی رپورٹ پربغلیں نہ بجائیں، سلمان شہبازکو1ارب 40کروڑ سبسڈی دینے کاذکربھی ہے ،دیکھتے ہیں اپوزیشن لیڈر سزادینے کیلئے کب اپنے بیٹے کو وطن واپس بلائیں گے ۔وزیراعظم نے آٹے کی قلت کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا جبکہ مشکل حالات میں عوام نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا۔ کورونا کے باعث پوری دنیا کی معیشت تباہ حالی کی شکار ہے ، کوئی بھی حکومت ان چیلنجز کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بحران سے نکلنے کا واحد حل ہے ۔ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں پر کڑی نظر رکھی جائے ۔علاوہ ازیں اپنے ایک ٹویٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کیلئے مراعاتی پیکیج اور اسے صنعت کا درجہ دینے سے دیگر صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیراعظم کا یہ اقدام امید نو اور ترقی کا پیغام ہے ۔ مزدور طبقہ سے سرمایہ دار برادری سمیت دیگر استفادہ حاصل کرینگے ۔ تعمیرات کے شعبہ کی ترقی محنت کشوں، مزدوروں کی ترقی ہے ۔