اسلام آباد( خبر نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) رہبر کمیٹی نے اپوزیشن قیادت سے پی ڈی ایم کا ڈھانچہ جلد تشکیل دینے اور لائحہ عمل طے کرنے کا مطالبہ کردیاہے ۔ اکرم خان درانی نے کیا رہبر کمیٹی کے مستقبل کا فیصلہ قیادت کرے گی، اے پی سی کی وجہ سے حکومت اور سہولت کاروں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔رہبر کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز کنوینر اکرم درانی کی زیر صدارت ان کی رہائشگاہ پر ہوا، اجلاس میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی سمیت 11 اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی، اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اکرم درانی کا کہنا تھا کہ قیادت جلد بنیادی ڈھانچے کی تشکیل دے تاکہ کام شروع کیا جاسکے ۔اکرم درانی نے کیا کہ رہبر کمیٹی کے مستقبل کا فیصلہ اپوزیشن قیادت کرے گی، بیچارہ وزیراعظم کیسے حکومت چلا رہا ہے سب کو علم ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ جے یو آئی مشاورت سے کر یگی، اے این پی کے میاں افتخار کا کہنا تھا کہ 2010ء سے دھمکیاں مل رہی ہیں، ایک بیٹا اور دو جوان شہید ہوچکے ہیں مگر اپنے نظریات پر سمجھوتہ نہیں کرونگا۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا دائرہ کار بڑھایا جا ئیگا۔جہاں جلسے جلوس ریلیاں ہونگی وہیں جنوری 2021ئمیں لانگ مارچ ہوگا اور حکومت کو گھر جانا ہو گا۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رہبرکمیٹی میں شامل 11جماعتوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔ اپوزیشن کی رہبرکمیٹی نے مولانافضل الرحمن کوپی ڈی ایم کا سربراہ بنانے کی سفارش کردی ۔اجلاس میں کہاگیاکہ صرف مولانافضل الرحمن ہی اپوزیشن اتحادکو موثر اندازمیں چلاسکتے ہیں،پی ڈی ایم کی ایک مرکزی تنظیم جبکہ4 صوبائی تنظیمیں ہوں گی،پی ڈی ایم سربراہ اورصوبائی تنظیموں کا اعلان اپوزیشن کی مرکزی قیادت چنددنوں میں کریگی۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی چندروزتک ایک اوراے پی سی ہونے جارہی ہے جس میں اس بات کااعلان مرکزی قیادت کرے گی۔