اسلام آباد،لاہور(وقائع نگار خصوصی،خصوصی نمائندہ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز)پاکستان نے بھارت کیساتھ افغانستان کی تجارت بحال کرنے کیلئے واہگہ بارڈرکوکھولنے کا فیصلہ کر لیا۔ افغان حکومت نے تجارت کھولنے کیلئے خصوصی درخواست کی تھی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ہمسایہ ملک افغانستان کیساتھ تجارت سمیت دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے کے اصول پر کاربند ہے ۔ کل 15 جولائی سے واہگہ کراسنگ پوائنٹ سے بھارت کو افغان برآمدات دوبارہ شروع کر دی جائینگی۔ اس اقدام سے پاکستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ (اے پی ٹی ٹی اے ) کے تحت اپنا وعدہ پورا کردیا ۔ افغانستان سے دو طرفہ تجارت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کر دی۔بارڈر کراسنگ سے ایکسپورٹس بحالی پر کورونا سے متعلق تمام احتیاطی تدابیراورپروٹوکولز پر مکمل عملدرآمد کیا جائیگا۔ وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغانستان کیساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے واہگہ بارڈر کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے کھولنے کا فیصلہ کیا ۔واہگہ بارڈر افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کیلئے بحال کئے جانے سے کابل کی ایکسپورٹ گڈز پاکستان کے راستے بھارت پہنچیں گی۔پاکستان نے افغانستان کیساتھ تجارتی تعلقات کو اگلے لیول میں لے جانے کیلئے دیگر بارڈر کراسنگز پہلے ہی کھول دی ہیں۔پاکستان نے سب سے پہلے روایتی اور پرانی بارڈر کراسنگ طورخم اور چمن کھولی تھیں جنکے ساتھ غلام خان بارڈر کراسنگ بھی کھولی گئی جبکہ 12جولائی کو خرلاچی بارڈر کراسنگ بھی تجارتی مقاصد کیلئے کھول دی گئی تھی۔علاوہ ازیں پاکستان کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان محمد صادق نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر عملدرآمد کیا اورافغانستان کی سہولت کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے کی اجازت دی ۔پاک افغان سرحدسے کورونا کی وجہ سے بند باہمی دو طرفہ تجارت کو پہلے ہی بحال کرچکے ہیں۔