واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) پاکستان اور امریکہ کے سربراہان مملکت کو ہٹانے کیلئے دونوں مملکوں کی اپوزیشن کو بہت جلدی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے دونوں اپنی مدت پوری کریں گے ۔واشنگٹن کے سفارتی حلقوں میں بھی یہ بحث شروع ہو چکی ہے کہ کیا صدر ٹرمپ کو مواخذے اور وزیراعظم عمران خان کو دھرنا سیاست سے ہٹایا جا سکتا ہے ؟ امریکی تحقیقاتی ادارے سے منسلک پروفیسر جانسن جونز کے مطابق دونوں سربراہان کو اپنے مخالفین کی جانب سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ امریکہ سمیت عالمی طاقتیں کبھی نہیں چاہیں گی پاکستان میں کٹڑ مذہبی جماعت اپنے مقاصد میں کامیاب ہو کیونکہ اس پر انتہا پسند لوگوں کو جہاد کی غرض سے تربیت دینے کا بھی الزام ہے ۔ پروفیسر مائیکل جے رائٹ کا کہنا تھا امریکہ کی ڈھائی سو سالہ تاریخ میں ڈونلڈ ٹرمپ چوتھے صدر ہیں جن کو مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان خوش قسمت ہیں ا ن کو ملک کے تمام اداروں کی کھلی حمایت حاصل ہے ۔ اپوزیشن کی جانب سے ا ن کو ہٹانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ڈاکٹر آفرینش کا کہنا تھا پاکستان کی نئی لیڈرشپ کے وژن نے عالمی مالیاتی اداروں کو بھی متاثر کیا ہے ۔ افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں پاکستان کا کلیدی کردار ہے ۔ پاکستان نے کمال ہوشیاری سے روس اور ایران کے ساتھ بھی اپنے تعلقات کو بہتر بنا لیا ہے ۔ آنے والے دنوں میں پاکستان خطے کا بااثر ملک بن کر اُبھر سکتا ہے ۔