واشنگٹن(نیٹ نیوز)ڈ ونلڈ ٹرمپ جب سے امریکی صدر بنے ہیں، تب سے وہ کسی نہ کسی طرح متنازع خبروں میں رہتے آ رہے ہیں۔ وہ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ کشیدہ تعلقات اوراپنی لاڈلی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو عالمی رہنماؤں سے خصوصی ملاقاتوں کے درمیان ساتھ رکھنے پرتنقید کا نشانہ بنتے ہیں۔سرکاری صدارتی رہائش گاہ ’وائٹ ہاؤس‘ میں اہلیہ میلانیا اور اپنی شادی شدہ بیٹی ایوانکا کو ساتھ رکھنے پر ان پر تنقید کی جاتی ہے ۔اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس وقت وائٹ ہاؤس میں ایک نہیں بلکہ ’’دو خواتین اول‘‘ رہتی ہیں۔اس بات کا ذکرگزشتہ روز امریکی صحافی کیٹ بینت کی 320 صفحات پر مشتمل کتاب ’’فری میلانیا، دی ان آتھورائزڈ بائیوگرافی‘‘ میں بھی ملتا ہے ۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق کتاب میں عندیہ دیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا، اور میلانیا ٹرمپ الگ بیڈ روم میں سوتی ہیں ، ان کا زیادہ تر ملنا جلنا شوہر سے نہیں رہتا، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ دن میں کم سے کم 2 بار میلانیا سے فون اور دیگر ذرائع سے رابطہ کرکے ان سے معاملات کا ذکر کرتے اور مشورہ لیتے ہیں۔کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ اگرچہ ایوانکا ٹرمپ کو بھی خاتون اول جتنی حیثیت حاصل ہے اور وہ دختر اول کے طور پر وہاں رہائش پذیر ہیں، تاہم ان کے اپنی سوتیلی والدہ میلانیا سے اچھے تعلقات ہیں اور دونوں ایک دوسرے کا احترام کرتی ہیں۔ کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ اگر چہ شوہر سے الگ رہتی ہیں لیکن انہیں وائٹ ہاؤس میں انتہائی اہمیت بھی حاصل ہے اور ان کے کہنے یا ان کی ناراضگی کی وجہ سے کئی اہم ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا۔