ماسکو(شاہد گھمن سے ) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے دورہ بھارت پر مکمل نظر رکھیں گے ،افغان امن معاہدے سے پہلے امریکی بیان سنجیدگی سے نہیں لے سکتے ۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ سمیت یورپ، امریکہ اورفغانستان کے حوالے سے مختلف خارجہ امورپرروسی اور بین الاقوامی صحافیوں کوتفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے چائنہ میں کوروناوائرس کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین میں تعینات اپنے سفیروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اپنے روسی شہریوں کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے افغانستان صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کے اعلان جس کے مطابق موجودہ صدر اشرف غنی کو فاتح قرار دیا گیاہے کو متنازعہ قراردیتے ہوئے کہا کہ روس کو افغانستان میں صدارتی انتخابات کے متنازعہ نتائج کی صورتحال پر تشویش ہے جس سے افغانستان کے امن عمل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعمیری جذبے سے ملک کی سیاسی قوتوں سے گزارش کرتے ہیں کہ ایسی صورتحال سے نکلنے کا کوئی ایسا راستہ تلاش کیا جائے جو افغان عوام کے مفادات کو پورا کرے اور افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کو یقینی بنائے ۔ماریہ زخارووا نے نمائندہ 92 نیوز کے سوال امریکی صدر کا متوقع دورہ بھارت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متوقع دورہ بھارت پر مکمل نظر رکھیں گے اور ہم چاہیں گے کہ دونوں ممالک اپنی خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس دورہ کے نتائج کا انتظارکریں گے اور اس پر مزید تبصرہ بھی کریں گے ۔ماریہ زخارووا نے نمائندہ 92 نیوز کے دوسرے سوال طالبان اور امریکہ امن معاہدہ کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغانستان سے فوجی انخلا کی باتیں کافی عرصے سے کررہا ہے لیکن امریکہ کہتا کچھ ہے اور کرتا کچھ اور ہے اسی لئے طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدے سے پہلے ہم امریکہ کے کسی بیان کو سنجیدگی سے نہیں لے سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ماضی سے متعلق حقائق اور اس ملک کی قیادت کی جانب سے اپنے دستوں کو افغانستان سے واپس بلانے کے متعلق بیانات سب کے سامنے ہیں جن پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اپنے بیانات کو مستقل طور پر بدلنے کی واشنگٹن کی قومی روایت ہے ۔ ماریہ زخارووا کا مزید کہنا تھا کہ اگر طالبان اور امریکہ معاہدے تک پہنچ جاتے ہیں تو پھر ان کے معاہدوں کے نتائج کو دیکھنا ضروری ہوگا اور پھر مناسب نتائج اخذ کریں گے ۔