اسلام آباد،لاہور (این این آئی،اپنے نیوز رپورٹر سے )ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوگئے ، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے ان سے اوورسیز ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ ،اعجاز ہارون سے تعلق سے متعلق سوالات کئے ۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام نے سلیم مانڈوی والا کے پلاٹوں کی خریداری کا ریکارڈ مانگ لیا، نیب ٹیم نے سوال کیاکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے پلاٹوں کی خریداری جعلی اکاونٹس کے ذریعے ہوئی؟ ۔میڈیا سے گفتگومیں سلیم مانڈوی والا نے کہااعجاز ہارون نے جو پلاٹ بیچے تھے اس سلسلے میں مجھے بلایاگیا ،سارے پرائیوٹ پلاٹ تھے ، اعجاز ہارون کے والد میرے والد کے دوست تھے ، مجھے کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا،نیب قوانین میں تبدیلی کی کوشش کی جارہی ہے ،ترمیم ہوگی تو وہ سب کی مشاورت سے ہوگی۔ادھر نیب کو مسلم لیگ (ن)کے رہنما جاوید لطیف اور خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، الیکشن کمیشن ، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں سے ریکارڈ موصول ہوگیا، ذرائع کے مطابق میاں جاوید لطیف، ولایت لطیف، امجد لطیف، انور لطیف ، اختر لطیف، احسن لطیف، میاں فلور ملز، نیو میاں فلور ملز، میاں لطیف پیپرز ملز، میاں پیٹرولیم اینڈ سی این جی فلنگ، الرحمن سی این جی سٹیشن، شاہین سی این جی سٹیشن، علیز سی این جی سٹیشن، میاں بلڈرز اینڈ ڈویلپر ز، میاں گارمنٹس، میاں بریکس، میاں بریکس 2،گیسٹوپ سی این جی سٹیشن کا ریکارڈ موصول ہواہے ۔