لاہور(اپنے نیوز رپورٹر سے ،92نیوز رپورٹ، این این آئی )نیب نے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سوالنامہ بھجوادیا۔ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سوالنامہ لندن میں ایون فیلڈ اور 180ایچ ماڈل ٹاؤن کے پتے پر بھجوایاگیا ۔نواز شریف کو سوالنامہ دوسرے طلبی کے نوٹس کے ساتھ ہی بھجوایا گیاتھا۔نواز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے 1986میں بطور وزیر اعلیٰ میر شکیل الرحمن کو پلاٹس الاٹ کیے ۔ نوازشریف سے سوال کیا گیا ہے کہ وہ کیا وجوہات تھیں جس بنا پر زمین الاٹ کی گئی، بطور وزیر اعلی پنجاب اور چیئرمین ایل ڈی اے میر شکیل کو ایک ہی بلاک میں 54 پلاٹوں کی منظوری کیوں دی؟ 22 مئی 1986 کی ایگزیمپشن پالیسی کے مطابق صرف 15 پلاٹوں کی ایگزیمپشن ہو سکتی تھی، آپ نے شریک ملزم میر شکیل کو نہر کنارے اکٹھے 54 پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی منظوری کیوں دی؟میر شکیل اس لوکیشن پر اکٹھے 54 پلاٹ لینے کے حقدار نہیں تھے آپ نے ایگزیمپشن پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایگزیمپٹ اراضی میں دو گلیاں شامل کیوں کیں، دو گلیاں میر شکیل کو الاٹ کئے گئے رقبے سے 5 کنال زیادہ بنتی ہیں، آپ نے فرد واحد اور شریک ملزم میر شکیل کو فائدہ پہنچانے کیلئے عوام کے مفاد کیخلاف آرڈر کیوں پاس کیا؟ میر شکیل کو اراضی فراڈ کیس میں آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، نیب نے نوازشریف کو 20 مارچ اور 31 مارچ کو طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے ۔ادھر نیب نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں 17 اپریل کو طلبی کے موقع پر وارثت میں ملنے والی جائیداد اور متعدد دیگر تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔