اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی حکومت نے روزویلٹ ہوٹل میں نجی کمپنی کی شراکت داری کیلئے نجکاری کمیشن کو مالی مشیر ڈیلوائٹ سے 4ہفتے کے اندر سٹڈی مکمل کرکے کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ نجکاری کمیشن نے مشترکہ منصوبے کیلئے مالی مشیر کی بھرتی کا مرحلہ شروع کردیا۔ وفاقی حکومت روز ویلٹ ہوٹل میں نجی کمپنی کی شراکت داری کی حتمی منظوری اگست میں دینے کی خواہاں ہے ۔وفاقی حکومت نے سرکاری منصوبوں میں نجی کمپینوں کی شراکت داری کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کا فیصلہ کر لیا ۔ وزارت منصوبہ وبندی ترقی نے آرڈیننس کی سمری صدرمملکت کو ارسال کردی۔ روز ویلٹ ہوٹل میں شراکت داری کی خواہشمند امریکہ میں مقیم اہم پاکستانی شخصیت اسلام آباد پہنچ گئی۔ 92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے نیویارک میں اربوں روپے مالیت کے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا منصوبہ تو منسوخ کردیا ہے مگر ہوٹل کیساتھ نجی کمپنی کی شراکت داری کی راہ تیزی سے ہموار کی جارہی ہے ۔ پی آئی اے کے اثاثوں کی نجکاری کے معاملے پروزیر نجکاری کی زیر صدارت ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔روزویلٹ ہوٹل کی لیزنگ کے حوالے سے شرائط وضوابط طے کرنے کیلئے مالی وقانونی مشیروں کو بھی ٹاسک فورس میں شامل کیا گیا۔وفاقی وزیر ایوی ایشن ڈویژن غلام سرور نے اعتراض اٹھادیا ہے کہ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں روز ویلٹ ہوٹل کی لیزنگ سے متعلق مشاورت نہیں کی گئی۔ روزویلٹ ہوٹل کے حوالے سے جلد فیصلے کیلئے وزیر اعظم کے سامنے کئی بار معاملہ اٹھایا گیا۔نجکاری کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ روز ویلٹ ہوٹل کے حوالے سے تینوں آپشن،جن میں ہوٹل کو برقرار رکھنے ،مارکیٹ میں فروخت کرنے اور مشترکہ منصوبے کے تحت چلانے کیلئے لیزنگ پر دینے کیلئے مالی مشیر کی تقرری کی جائے گی تاکہ تینوں آپشنز کو مدنظر رکھ کر سفارشات پیش کی جا سکیں۔ایم ایس ڈیلوائٹ کی جانب سے پی آئی اے کی شرائط و ضوابط کے مطابق سٹڈی مکمل کر کے ارسال کی گئی۔کمیٹی ممبران کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاڈیلوائٹ کی سٹڈی کی بنیاد پرنجکاری کمیشن کام کا آغاز کرے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر نے موقف اختیار کیا کہ یہ نجکاری نہیں بلکہ تجارتی فیصلہ ہے ، پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرزخود اس حوالے سے فیصلہ کرے ۔ سیکرٹری نجکاری ڈویژن کی جانب سے ٹرانزیکشن کے قانونی معاملات طے کرنے کیلئے اٹارنی جنرل،وزیر ہوا بازی،مشیر خزانہ اور مشیر نجکاری کمیشن کا اجلاس بلانے کی سفارش کی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی مالی حالات خراب ہونے کے باعث نجکاری کمیشن مالی مشیر کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا اسلئے فنانس ڈویژن مالی مشیر کے اخراجات اٹھائے ۔دستاویز کے مطابق پبلک پرائیوٹ شراکتداری کے منصوبوں کے ذریعے ملک میں ترقیاتی کاموں اور پبلک انفراسٹرکچر کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2017 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔جلد قانون سازی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کا اجلاس نا ہونے کے باعث وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور شدہ مسودہ بل کو بطور مسودہ آرڈیننس جمع کرایا گیا۔