اسلام آباد (رائٹرز) ملک میں رواں مالی سال میں اقتصادی ترقی کی شرح 3.94فیصد رہی جو آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے تخمینوں سے تقریباً دوگنا زیادہ ہے جبکہ ملکی معیشت کورونا وبا کے بحران سے بھی نکل رہی ہے ۔وزارت منصوبہ بندی نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کا عارضی تخمینہ جو گزشتہ 3فیصد کی پیشگوئی سے زیادہ ہے ، رواں سال اب تک دستیاب زراعت میں 2.77فیصد، صنعت میں 3.57جبکہ خدمات میں 4.43فیصد اضافے کے اعدادوشمار پر مبنی ہے ۔آئی ایم ایف نے جی ڈی پی میں اضافے کا تخمینہ 1.5فیصد جبکہ عالمی بینک نے 1.3فیصد لگایا تھا۔ وزارت منصوبہ بندی نے مالی سال، جو 30جون 2020کو ختم ہوا، کی جی ڈی پی میں گراوٹ پر بھی نظرثانی کی اوراسے منفی 0.38فیصد سے منفی 0.47فیصد قرار دیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹویٹ کیا کہ کورونا وبا کے باعث شدید بحران کے دور میں معاشی ترقی میں یہ اضافہ انتہائی خوشگوار بات ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی میں اضافے اور روپے کی قیمت میں استحکام کے باعث رواں سال پاکستان کی فی کس آمدنی 13.4فیصد اضافے کیساتھ 1361ڈالر سے بڑھ کر 1543ڈالر ہو گئی، جی ڈی پی کا حجم 263ارب ڈالر سے بڑھ کر 296ارب ڈالر ہو گیا جو کسی بھی سال میں سب سے زیادہ اضافہ ہے ۔