گوجرانوالہ(ڈسٹرکٹ رپورٹر)گو لڈ میڈلسٹ قومی پہلوان انعام بٹ نے کہا ہے کہ پچھلے دو سالوں میں ہم نے 70 سے 80 میڈل پاکستان کے لیے جیتے ہیں ، پاکستان کے کسی بھی شہر میں ریسلنگ کا کوئی سنٹر نہیں،ساوتھ ایشین گیمز کے لیے صرف دو ہفتے کا کیمپ لگا،اگر ٹرینگ کیمپ ذیادہ وقت کے لیے لگتا تو مزید میڈل جیت سکتے تھے ، پچھلے کئی سالوں سے ریسلنگ اکیڈمی بنانے کا کہہ رہا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا،جب میڈل آتا ہے تو اکیڈمی بنانے کا اعلان ہوتا ہے لیکن اب تک وعدہ وفا نہیں ہوا،ضلعی انتظامیہ نے کئی وعدے کئے چیک دینے کا اعلان کیا لیکن کچھ نہیں ملا،روایتی اعلان سے ہٹ کر کچھ عملی اقدامات کی ضرورت ہے بنگلہ دیش نیپال اور دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتاہے میرے سمیت دیگر پاکستانی کھلاڑیوں نے ساوتھ ایشین گیمز میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے پاکستان نے 124 کے قریب میڈل جیت کر چوتھی پوزیشن حاصل کی، پاکستان کا دستہ چھوٹا تھا جس کی وجہ سے کافی گیمز میں حصہ نہیں لے سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔