اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے ملک کے نوجوانوں کو نوکریوں کے مواقع فراہم کرنا، ملکی برآمدات میں اضافہ اور ملک میں دولت کی پیداوار حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا فروغ ان تینوں ترجیحات کے حوالے سے طے شدہ اہداف کے حصول میں کلیدی کردار کا حامل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزیر صنعت حماد اظہر، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، وفاقی سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران شریک تھے ۔ گورنر سٹیٹ بنک اور صوبائی چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ کے حوالے سے مجوزہ نیشنل ایس ایم ای پالیسی 2020 وزیرِ اعظم کو پیش گئی ۔وزیرِ اعظم نے کہا گذشتہ دس سال میں ایس ایم ایز کو نظر انداز کیا جاتا رہا جس کے نتیجے میں معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ۔ حکومتی ترجیحات کے پیش نظر تمام وفاقی محکمے اورصوبائی حکومتیں ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ پر خصوصی توجہ دیں۔حکومت ایس ایم ایز کو تمام ممکنہ آسانیاں بشمول قواعدو ضوابط کو آسان بنانے ، کریڈٹ کی فراہمی، ٹیکس نظام کو سہل بنانے اور کاروبار میں سہولت کاری کیلئے پرعزم ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ صوبوں کی مشاورت سے مجوزہ ایس ایم ای پالیسی پر عملدرآمد کے حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ کو جلد حتمی شکل دی جائے ۔ ممتاز صنعتکاروں اور کراچی کی کاروباری تنظیموں کے نمائندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کاروبار میں آسانی پیدا کرنا، غیر ضروری قواعد کا خاتمہ، ٹیکس کے نظام میں بہتری اور کاروباری برادری کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ وفد میں میاں انجم نثار، شارق وہرا، سلیم الزماں، فیصل معیض، محمد علی، عبدالہادی، نوید شکور، انجینئر نثار ، اجمل افضل اور زبیر باویجہ شامل تھے ۔ وفد نے کراچی پیکج، ملک میں صنعتی عمل خصوصاً چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کے فرو غ کے حوالے سے حکومتی پالیسی اور اقدامات کو سراہااور کاروباری برادری کو درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔وزیرِاعظم نے کہا کاروباری برادری سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ ان کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحاتی و سہولت کاری کے عمل کو مزید آگے بڑھایا جائے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ پراجیکٹ پر پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیراعظم میڈیا آفس کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، نیا پاکستان ہائو سنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر)انور علی حیدر، سندھ ، پنجاب کے چیف سیکرٹریز، چیئرمین آر یو ڈی اے ، چیئرمین پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے گورنر سندھ کو ہدایت کی کہ بنڈل آئی لینڈ سے متعلقہ امور سندھ حکومت کیساتھ ملکر طے کئے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا بنڈل آئی لینڈ منصوبے سے سرمایہ کاری اور روزگار کے خاطر خواہ مواقع میسر ہوں گے ۔ گورنر سندھ نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا معاشی عمل تیز کرنے اور کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کے حوالے سے کنسٹرکشن کا شعبہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ وزارتِ ہاؤسنگ کی جانب سے وزیرِ اعظم کو وفاقی اداروں کے تعطل کا شکار منصوبوں پر کام کے اجرا، جاری منصوبوں اور مستقبل کے منصوبوں کے نتیجے میں تعمیر ہونے والے ہاؤسنگ یونٹس اور ان منصوبوں کی مالیت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے پنجاب میں کنسٹرکشن کے عمل کی مانیٹرنگ کرنے کے حوالے سے بنائی جانے والی اپلیکیشن "رئیل ٹائم کنسٹرکشن مانیٹرنگ ڈیش بورڈ"کے حوالے سے بریفنگ دی۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے شہریوں کودرپیش مشکلات اور سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے ان مشکلات کو دور کرنے کے حوالے سے پلان کے متعلق آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، صوبائی چیف سیکرٹریز اور متعلقین کو ہدایت کی کہ کنسٹرکشن کے شعبے کے فروغ پر بھرپور توجہ دی جائے ۔ وزیراعظم