لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمدعظیم ، محمد فاروق جوہری )چونکہ ہم لوگوں نے حفاظتی ویکسین استعمال کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ہمارا مدافعتی نظام کورونا کے خلاف مضبوط ہے اور کورونا ہمیں اس طرح سے متاثر نہیں کر رہا جیسے باقی ممالک میں اس نے تباہی مچائی ، ایسا محسوس ہو رہا ہے پاکستان میں کورونا کی کمزور ترین فارم موجود ہے جو کہ اس طرح سے پاکستانیوں کو متاثر نہیں کر رہی ، پاکستان میں کورونا کے مریض اس تیزی کے ساتھ نہیں بڑھ رہے جیسے باقی ممالک میں بڑھے تھے اور یہ خوش آ ئند بات ہے ، ان خیالات کا اظہار معروف معالجین نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، معروف معالج اور سی او او میو ہسپتال ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا کہ ہائیڈرو کسی کلوروئین اور ایر تھرو مائی سین فارمولا ابھی کورونا کے مریضوں پر ٹرائل کے طور پر استعمال کر رہے ہیں ، اس سے کورونا کے مرض صحت یاب ہو ئے لیکن ابھی حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ یہ فارمولے واقعی ہی کورونا کا علاج ہیں، امید ہے چند دنوں میں مزید صورتحال واضح ہو جائے گی ، اس فارمولے سے مریضوں میں بہتری دیکھنے میں آ ئی ۔ معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر شاہد ملک نے کہا پاکستان میں کورونا مریض بڑھ تو رہے ہیں لیکن ان کے مرض میں وہ شدت نہیں جیسا یورپی ممالک کے مریضوں میں تھی ، اٹلی جرمنی میں جیسے یہ پھیلا تھا اور وہاں جیسا ڈیتھ ریٹ پاکستان میں نہیں ، یہ اﷲ کا فضل ہے کہ ہمارے ملک میں ابھی تک کورونا نے وہ تباہی نہیں مچائی ۔ معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر اشرف ضیا نے کہا ابھی کورونا کی شدت میں کمی نہیں آ ئی ، مریض آ رہے ہیں امید کی جا سکتی ہے کہ 15اپریل کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے اور مریضوں کی تعداد نیچے آ نا شروع ہو جائے گی ، 15اپریل تک ہم کسی بھی ایمر جنسی کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں ، ہمارے ملک میں ٹمپریچر زیادہ ہے ہم نے ملیریا کی دوائی کھائی اور ہمیں ملیریا سے بچائو کی ویکسین بھی لگی ہوئی ہے ، اس سے ہمارا قوت مدافعت کا نظام باقی ممالک کے لوگوں سے بہتر ہو چکا ہے ، ہم جو خوراک استعمال کرتے ہیں اس میں کلونجی اور پیاز کا استعمال بھی کرتے ہیں اس سے بھی ہمارا مدافعتی نظام مضبوط ہے ۔