لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )معروف معاشی ماہرین نے قراردیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا جن قابو کرنے کیلئے حکومت کو نظام وضع کرنا ہوگا ۔پٹرولیم قیمتیں کم ہونے سے مہنگائی کا کم ہونا فی الحال ممکن نظر نہیں آ رہا ۔ روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔معروف معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور انٹرسٹ ریٹ میں کمی کے بعد مہنگائی کو کچھ نہ کچھ کم ہونا چاہئے ۔ جس طرح عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اس کو دیکھتے ہوئے حکومت نے پورا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا۔ پٹرول کی قیمتیں تو کم کی گئی ہیں لیکن دوسری جانب پاکستان میں منافع خوری کا رحجان ابھی تک برقرار ہے ۔ حکومت اور لوکل باڈیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرے ۔معروف تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عوام کوکچھ ریلیف ملا ۔ جہاں تک مہنگائی کی بات ہے وہ پہلے بھی کم نہیں ہوئی تھی اور اب بھی نہیں ہو گی، کاروباری حلقے اپنے پرافٹ کو کم کرنے کیلئے کسی طور پر تیار نہیں ، اسلئے مہنگائی یا اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ۔ حکومت اگر بڑھتی ہوئی قیمتوں کو یہاں ہی روک لے تو یہ ہی بڑی بات ہے ۔معروف معاشی ماہر ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ چیک اینڈ بیلنس کے بغیر اشیا کی قیمتیں کنٹرول نہیں ہونگی۔ حکومت نے پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کی لیکن پٹرولیم مصنوعات پر 26فیصد ٹیکس بڑھا دیا جو کہ نہ بڑھایا جاتا تواشیا کی قیمتوں میں مزید کمی ہو سکتی تھی۔ جب پٹرول کی قیمت اوپر جاتی ہیں تو مہنگائی بھی اوپر جاتی ہے لیکن نیچے آ نے سے اس رفتار سے قیمتیں نیچے نہیں آ تیں، حکومت کا کام ہے کہ قیمتوں کو کنٹرول کرے ۔ دکاندار ایسے ہی حکومت کو بلیک میل کرتے رہیں گے ۔