لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری ) مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور معاشی تجزیہ کار نے پنجاب کے بجٹ پر ملا جلا ردعمل دیا ہے کہ نئی پنجاب حکومت کا بجٹ بہترین اور عوام دوست ہے ،یہ بجٹ بھی ماضی جیسا ہی ہے ،اس بجٹ کے نتیجہ میں بھی عوام پر بوجھ بڑھا ہے ۔ روزنامہ 92 نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت کا بجٹ بہترین ہے اور عوام کی سہولتوں کو دیکھتے ہوئے بنایا اور عوام کو ریلیف دیا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے آ نے سے پہلے اعلان کر دیا تھا کہ ہماری حکومت میں تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خاص توجہ دی جائیگی۔ ہماری حکومت نے اس نعرے کو سچ ثابت کرنے کیلئے پنجاب کے بجٹ میں تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ تعلیم اور صحت وہ شعبے ہیں جو کہ عام عوام کیلئے اہم ہیں۔ ماضی میں جب بجٹ پیش کیا جاتا تھا تو عوام پر مہنگائی کے بم گرائے جاتے تھے لیکن نئے پنجاب بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی گئی ہیں ۔ن لیگ کے رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پنجاب کے نئے بجٹ میں روٹین کی باتیں ہیں اور حکومت نے خود اپنے نعروں کی نفی کی ہے ، خاص طور پر تعلیم اور صحت کے فنڈز پر کٹ لگائے ہیں۔ بجٹ ہمیشہ عوام کے فائدے کیلئے پیش کیا جاتا ہے لیکن موجودہ بجٹ نے عوام پر بہت زیادہ بوجھ بڑھا دیا ہے ۔ اب بجٹ کا زیادہ اثر اور بوجھ غریبوں پر پڑیگا ۔پٹرول ، بجلی ، گیس یہ وہ چیزیں ہیں جو کہ عوام کے استعمال کیلئے ہیں لیکن انکی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے ، اسکا سیدھا اثر عوام پر پڑیگا۔ معروف معاشی ماہر ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ نئی پنجاب حکومت نے جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں اور شہبازشریف دور میں پیش کئے گئے بجٹس میں کوئی فرق نہیں ہے ۔تاہم ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی کی گئی ہے ۔ عمران خان نے نعرہ لگایا تھا کہ مجموعی جی ڈی پی کا 0.6تعلیم اور صحت پر لگایا جائیگا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ ملک میں 2کروڑ تیس لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ۔ اگر حکومتی رویہ ایسا ہی رہا تو یہ بچے سکول نہیں جا سکیں گے ۔ 50لاکھ گھر اہم ہیں یا تعلیم اور صحت؟، یہ سب ترجیحات کا معاملہ ہے ۔ جس طرح کا بجٹ پیش کیا گیا ہے شرح نمو مزید سست ہو جائیگی۔ زراعت پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ ہمارے ملک میں 12کروڑ سے زیادہ آ بادی دیہات میں رہتی ہے ا نکی حالت کیسے بدلے گی؟ اس حوالے سے بھی کوئی مربوط پلان نہیں پیش کیا گیا ۔ فورم