پشاور(سٹاف رپورٹر)روزنامہ 92نیوز کی خبر درست ثابت ہوگئی ہے ، پشاور کے علاقہ حیات آباد میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں گرفتار دہشتگرد یاسر نے مقامی عدالت میں اقبال جرم کرلیا،محکمہ انسداد دہشت گردی سے جاری بیان کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں حیات آباد آپریشن کے بعد گرفتار ہونے والے مبینہ دہشت گرد یاسر ولد شمس الرحمن سکنہ درگئی ملاکنڈکو پیش کیا گیا، ملزم نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ایوب پر حملے میں ملوث ہیں ، اسکے علاوہ 13 اپریل کو انصاف سٹودنٹس فیڈریشن کے کنوونشن کو بھی نشانہ بنانے کیلئے خودکش حملہ آور تیار کرکے موٹر سائیکل پر روانہ کیا تھا،کنونشن میں صوبائی وزرا ء عاطف خان اور شہرام ترکئی نے شرکت کرنا تھی اور دونوں وزرا ء کو نشانہ بنانا ہمارا ٹارگٹ تھا تاہم خود کش حملہ آور بروقت نہ پہنچ سکا جسکی وجہ سے حملہ ناکام ہو گیا،دہشتگرد نے مزید انکشاف کیا کہ حیات آباد آپریشن میں تباہ شدہ مکان ان کی تنظیم بطور ہیڈکوارٹر استعمال کررہی تھی تاہم پولیس کے آپریشن کے باعث مکان مکمل طوپر پر تباہ ہو گیا۔واضح رہے کہ 16 اپریل کو حیات آباد میں پولیس نے مکان پر چھاپہ مار تو دہشتگردوں کی فائرنگ سے پولیس کا اہلکار شہید ہوگیا تھا جسکے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے 17 گھنٹے آپریشن کیا تھا جس میں 5دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ مکان دھماکہ سے زمین بوس ہو گیا تھا۔