لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )پاکستان افغان کارڈ استعمال کرتے ہوئے نہ صرف گرے لسٹ سے نکل بلکہ اپنے قرضے بھی معاف کرا سکتا ہے ، یہ ہمارے پاس سنہری موقع ہے ، گرے لسٹ سے نکلنے کا معاملہ تھوڑا آ گے جا سکتا ہے ،پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھ کر ہم پر پریشر رکھا جائے گا ، ان خیالات کا اظہار عسکری و خارجہ امور کے ماہرین نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سابق وزیر خارجہ سردار آ صف احمد علی نے کہا فیٹف نے پاکستان کو جولائی تک کی مہلت دی ، بجٹ سیشن کے بعد ہی قانون سازی ممکن ہو سکے گی ،ہم 27میں سے 26شرائط پر عمل درآ مد کر چکے ، اخلاقی طور پر فیٹف کو ہمیں گرے لسٹ سے نکال دینا چاہئے تھا لیکن عالمی قوتوں کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور ان مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں گرے لسٹ میں رکھا گیا ہے ۔ معروف تجزیہ کار عبد اﷲ گل نے کہا امریکہ افغانستان کے مسئلہ کو لے کر ہمیں دباؤ میں رکھنے کیلئے گرے لسٹ میں رکھے گا ، اگر ہم اپنے پتے احتیاط سے کھیل گئے تو نہ صرف گرے لسٹ سے نکل سکتے ہیں بلکہ ہم اپنے قرضے ری شیڈول ہی نہیں بلکہ معاف بھی کرا سکتے ہیں ،فیٹف کی پالیسیز بھی دوغلی ہیں۔ معروف تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا یہ حقیقت ہے کہ فیٹف نے ہمیں پریشر میں رکھنے کیلئے گرے لسٹ میں رکھا ہوا ہے اور آ ئندہ بھی ہم پر دباؤ ڈالنے کیلئے ہمیں گرے لسٹ میں رکھا جا سکتا ہے ، امریکہ ہم سے اڈے چاہتا ہے اور اس حوالے سے ہم پر پریشر رکھا جائے گا ۔