راولپنڈی(نامہ نگار خصوصی ) پولیس نے بچوں سے بدفعلی اور پورنو گرافی کے ذریعے پیسے کمانے والی ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز عرف علی کوگرفتارکرلیاہے ۔ملزم کوبرطانیہ اور اٹلی میں انہی جرائم کی پاداش میں سزا کاٹنے کے بعدڈی پورٹ کیا گیا تھا،پاکستان واپسی کے بعد ملزم ابتک30بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے ۔معاملے پر سی پی او راولپنڈی فیصل رانا کوبریفنگ دیتے ہوئے ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ تھانہ روات کے علاقے میں قہوہ بیچنے والے 13سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے ملزم سہیل ایاز کو گرفتار کیا تھا، دوران تفتیش ملزم’’انٹرنیشنل ڈارک ویب‘‘کاسرغنہ نکلا،جو برطانیہ اور اٹلی میں بچوں سے بدفعلی کی وارداتوں میں جیل کاٹ چکا ہے ۔ ملزم بدفعلی کے دوران لائیو ویڈیو چلاتا ،برہنہ تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کر کے انٹرنیشنل ڈارک ویپ سے پیسے کماتا ،ملزم نے بچوں کے تحفظ کیلئے قائم برطانوی ادارے میں ملازمت کی اور وہیں پر بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنا کر ویڈیوز سے ڈارک ویب سے پیسے کمانے کا کاروبار شروع کیا ،ملز م کے بقول وہ پاکستان میں ابتک30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیوز اور تصاویر بنا چکا ہے ،ان بچوں کی عمریں ایک سے 17 سال کے درمیان تھیں۔ ملزم سہیل ایاز چارٹرڈ اکاؤٹنٹ اور پشاور سول سیکرٹریٹ میں ملازم ہے ۔تھانہ روات کی ایف آئی آر کے مطابق چند روز قبل سہیل ایاز حمزہ کو اپنی گاڑی میں لے گیا جہاں اور نشہ آور چیزیں کھلا کر 4روز تک جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایس ایچ اوتھانہ روات کاشف محمود نے بتایا کہ اس امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ ملزم کیساتھ دیگر افراد بھی کام کر رہے ہوں، اس ضمن میں تفتیش جاری ہے ۔ایس ایچ او کے مطابق جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلئے ملزم کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم کو نشانہ بننے والے بچے کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔سی پی او فیصل رانا نے ملزم کی گرفتاری پر پولیس کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ملزم سے ویڈیوز اور تصاویر بر آمد کرنے کیلئے ایف آئی اے سے معاونت لی جائے ، ملزم کی سفاکیت کا شکار بچوں کے والدین مدعی نہیں بنتے تو پولیس ہر وقوعہ کی ایف آئی آراپنی مدعیت میں کاٹے گی، ملزم کے زیر استعمال موبائل فونز ،لیپ ٹاپ اوردیگرسامان کافرانزک تجزیہ کیا جائیگا۔ ملزم کے کمپیوٹر سے جو ڈیٹا ملا ،اسکو برطانوی حکام کیساتھ بھی شیئر کیا جائے گا ۔