اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ امریکی کرنسی کے مقابلہ میں مقامی کرنسی کی قدر میں چوتھی بار کمی سے ملک میں مہنگائی کی شدید لہر آئے گی جس سے آبادی کا بڑا حصہ متاثر ہو گا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے عوام اور کاروباری برادری مضطرب اور ہراساں ہو گئے ہیں۔حالیہ کمی سے پتہ چلتا ہے کہ شرح سود میں اضافے اورمرکزی بینک کے دیگر اقدامات سے ڈالر کی طلب میں کمی نہیں آئی ہے جو عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا نتیجہ ہے ۔ سٹیٹ بینک کے اقدامات سے ڈالر ایک سو تیس روپے تک جا پہنچا ہے مگر اسکی طلب میں کمی نہیں ہو رہی بلکہ مسلسل بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ بر آمدات اور ترسیلات میں کچھ اضافہ ہوا ہے مگر اس سے صورتحال پرمثبت فرق نہیں پڑا ہے ۔ملک کو بچانے کیلئے آئی ایم ایف سے قرضہ لینا سابقہ حکومت کی ذمہ داری تھا مگر سیاسی وجوہات کی وجہ سے ایسا نہیں کیا گیا جس نے یہ دن دکھایا ہے ۔