کراچی (کامرس رپورٹر) رپورٹر )مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے محتاط خریداری کے نسبت جنرز کی جانب سے اعلی کوالٹی کی روئی کے زیادہ دام وصول کرنے کی خواہش کے باعث روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر ملا جلا رجحان رہا۔ کئی ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کے پاس کاٹن یارن کا ذخیرہ جمع ہورہا ہے کیوں کہ مقامی اور بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں سرد بازاری ہے دوسری جانب ہلکی معیار کی روئی کی خریداری کم ہونے کی وجہ سے جنرز پھٹی کی ضرورت کے حساب سے خریداری کررہے ہیں جس کے باعث پھٹی کے بیوپاری' آڑھتی اور کاشتکار کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس وقت جنرز اور پھٹی کے بیوپاریوں کے پاس گانٹھوں اور پھٹی کی صورت میں تقریبا 20 فیصد روئی پڑی ہوئی ہے جبکہ ٹیکسٹائل ملوں کے بڑے گروپ بیرون ممالک سے روئی کی درآمدی معاہدے کررہے ہیں۔ صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 7500 تا 9100 روپے جبکہ پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3200 تا 4000 روپے رہا۔ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھا ؤفی من 8300 تا 8400 روپے چل رہا ہے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3400 تا 4000 روپے رہا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں اتار چڑھا ہوتا رہتا ہے خصوصی طور پر ڈالر کے بھاؤ کے زیر اثر نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھا ؤمیں 1 سے 1.50 امریکن سینٹ کی اتار چڑھا ہوتی ہے جبکہ چین اور بھارت میں روئی کے بھاؤ میں معمولی اتار چڑھا دیکھا جاتا ہے ۔