لاہور (حافظ فیض احمد)ریلوے انتظامیہ کے ان مینڈ لیول کراسنگ پر ٹرینوں کے حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات تاحال فائل ورک تک محدود ،گزشتہ روز ان مینڈ لیول کراسنگ پر سال کا دوسرا بڑا حادثہ رونما ہوگیا ۔سال 2020ئکے پہلے چھ ماہ تین روز کے دوران ریلوے کو دوسرے بڑے ٹرین حادثے کاسامنا کرنا پڑا،ان مینڈ لیول کراسنگ کی وجہ سے متعدد افراد موت کی وادی میں چلے گئے ،جبکہ اس سے قبل 28فروری کو 2020ئکو روہڑ ی کے قریب ان مینڈ لیول کراسنگ پر پاکستان ایکسپریس ٹرین بس سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 21افراد جاں بحق ہوگئے ،جبکہ 20سے زائد مسافر زخمی ہوئے اسی طرح پتوکی سمیت دیگر مقامات پر بھی ان مینڈ لیول کراسنگ پر حادثات ہونے کے باعث کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ذرائع کے مطابق 24جون کو ریلوے ہیڈ کواٹر میں چیئر مین ریلوے حبیب الرحمن گیلانی کی سربراہی میں ان مینڈ لیول کراسنگ سمیت ٹرین سیفٹی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا جس پر تفصیل سے غور کیا گیا اور کہا کہ ایسے غیر قانونی لیول کراسنگ پر ہونے والے حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جائیں جو تاحال فائل ورک تک ہی محدود ہیں اور گزشتہ روز فاروق آباد کے مقام پران مینڈ لیول کراسنگ پر ایک اور بڑا ٹرین حادثہ پیش آیاجس میں متعد د افراد ہلاک ہوگئے ۔ ملک بھر میں ابھی بھی 2400سے زائد ان مینڈ لیول کراسنگ ریلوے کے سسٹم پر موجود ہیں۔