لاہور( قاضی ندیم اقبال )7برس گذر گئے ۔ ترکی کی معاونت سے ’’تبرکات گیلری ‘‘ بادشاہی مسجد کی اپ گریڈیشن کے منصوبہ پر پیش رفت نہ ہو سکی ۔ذرائع کے مطابق بادشاہی مسجد لاہور کی ’’تبرکات گیلری‘‘میں مجموعی طور پر30تبرکات حفاظت کے ساتھ شیشے کے کیبنوں میں رکھے گئے ہیں۔مذکورہ تبرکات اس سے قبل شاہی قلعہ لاہور کے میوزیم کا حصہ تھے ۔ تاہم 1963میں تبرکات شاہی قلعہ لاہور سے بادشاہی مسجد میں شفٹ کر دئیے گئے اور آج تک وہیں موجود ہیں۔ماضی بعید میں ان تبرکات میں سے نبی کریم ﷺ کے نعلین چوری ہونے کا دلخراش واقعہ بھی رونما ہو چکا ہے ۔محکمہ اوقاف پنجاب نے مختلف ادوار میں دیگر اداروں کے ساتھ مل کرمشترکہ طور پر چوری ہونے والے نعلین مبارک کو ڈھونڈنے کی کوششیں کیں، لیکن نہ مل سکے ۔ذرائع نے بتا یا کہ بادشاہی مسجد میں اس وقت تبرکات گیلری میں نبی آخرالزمان حضرت محمد ﷺ کی ذات پاک سے متعلق دس تبرکات موجود ہیں جن میں نبی کریم ﷺ کاعمامہ شریف، جبہ شریف، گدری شریف، نقش پاک شریف،تبان شریف، نعلین مبارک، عصا مبارک، موئے مبارک، نقش نعلین، غلاف روضہ مبارک، علم مبارک شامل ہیں جبکہ حضرت علی ؓ، حضرت امام حسن ؓ، حضرت امام حسین ؓ، حضرت بی بی فاطمتہ الزہرا ؓ، حضرت شاہ عبد القادر گیلانی ؒ، حضرت اویس قرنی ؓ کی ذات اقدس سے متعلق تبرکات بھی گیلری کا حصہ ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ بالا تمام تبرکات کو شیشے کے جن کیبنوں میں محفوظ بنا کر رکھا گیا ہے ۔ حکومت پنجاب نے 7 سال قبل2014 میں ان کو جدید طرز کے تحت محفو ظ کرنے کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا ، اس ضمن میں ترکی سے 6رکنی ماہرین کے وفد نے بادشاہی مسجد لاہور کا دورہ بھی کیا،تاہم سات سال گذرنے کے باوجود اس بابت معاملات جوں کے توں ہیں،اب تک ’’تبرکات گیلری ‘‘ کی اپ گریڈیشن کے لئے کام ہی نہیں شروع کیا جا سکا ہے ۔