سرینگر، نیویارک (نیٹ نیوز ، نیوزایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں مظلوم اور نہتے کشمیری کرفیوتوڑکر سڑکوں پر آگئے ۔ قابض فورسز کے وحشیانہ تشددسے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد، درگاہ حضرت بل، دستگیر صاحب، چرار شریف اور جامع مسجد کشتواڑ میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔ سرینگر، بندی پورا، بارہمولہ، کپواڑا، اسلام آباد، پلوامہ، کلغام، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں نماز جمعہ کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات ہوئے جس کے بعد لوگوں نے کرفیو توڑتے ہوئے سڑکوں پر آکر مظاہرے کیے ۔مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگائے ۔بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کردیں اورانہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گنزسے فائر کیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔دریں اثناجمعہ کو47ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ تمام بازار، کاروباری مراکز ، دکانیں ،تعلیمی ادارے بندرہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل تھی۔ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری کم رہی ۔ کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل جبکہ ٹی وی نشریات بند رہیں۔ قابض انتظامیہ کی طرف سے سکول کھولنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں کیونکہ والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہیں اور وہ انہیں گھروں پر رکھنے کیلئے مجبور ہیں۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریزکے نام اسلام آباد میں مقیم اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کویادداشت پیش کی ہے جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز سے کہا کہ فرنٹ کے 4 اکتوبر کے روز بھمبر تا سرینگر براستہ چکوٹھی عوامی فریڈم مارچ کے حوالے سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔یادداشت میں مقبوضہ کشمیر میں 46 روز سے جاری کرفیو، قدغنوں ، پابندیوں، گرفتاریوں اور تین دہائیوں سے جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر ی عوام کے حق آزادی و حق خودارادیت کو تسلیم کرانے میں وہ اپنا کلیدی کردار ادا کرے ۔ دریں اثناء انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کے نئے راستے کھل گئے ہیں۔ہیومین رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بی جے پی رہنما کشمیری خواتین کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں۔ تنظیم نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہیوسٹن میں ہونے والی ریلی میں کشمیرمیں ہونے والے بھارتی مظالم کو نہ بھولیں۔