لاہور( حافظ فیض احمد)ملک بھر میں ریلوے سکولز اور کالجز کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنے پر کام شروع ہوگیاجبکہ بچوں کی تعدادکم ہونے پر 3سکولز ،ایک کالج بند کرنے کافیصلہ کرلیاگیا۔ بچوں کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے ، اخراجات کم کرنے کیلئے تین سکولز اور ایک کالج31مارچ سے بند کر دیا جائے گا جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے ۔ ملک بھر میں ریلوے سکولز اور کالجز کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنے کے متعلق کام شروع کر دیا ہے جس کے لئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلویز کے ملک بھر میں16سکولز اور3کالج ہیں جس میں سے ریلوے مڈل سکول بوائز میو گارڈن، پی آر ہائی سکول بوائز کوٹری، پی آر ہائی سکول بوائز ایم وائے پی اور ریلوے کالج لیڈی گریفن کو 31مارچ سے بندکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بند سکولوں کے اساتذہ اور عملے کو ایسے سکولز میں کھپایا جائے گا جہاں ٹیچرز کی تعداد کم اور ملازمین کی ضرورت ہے ۔ ذرائع کے مطابق کوششوں کے باوجود ریلوے سکولز میں طالب علموں کی تعداد میں اضافہ نہ ہو سکا جس پرسکولز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب ریلوے سکولز اور کالجز پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنے کے لئے کنسلنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سال2015میں ریلوے کینٹ سکول فار بوائز کراچی اور ریلوے کینٹ سکولز فار گرلز کراچی ٹی سی ایف، انصاف ویلفیئر ٹرسٹ کو دیئے گئے جن کی مدت2022میں مکمل ہو گئی۔ انصاف ویلفیئر ٹرسٹ کے مالک صدر پاکستان عارف علوی ہیں۔