لاہور( حافظ فیض احمد) ریلوے حکام نے ٹرینوں کے حادثات کی روک تھام اور ٹرین ڈرائیوروں کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر مانیٹر کرنے کیلئے ریلوے انجنوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کر لیا ۔ جدیدسسٹم بلیک بکس کی طرح ہو گا اور15روز تک کی فوٹیج محفوظ رہیگی۔ ایک کیمرہ انجن کے اندر اور دوسرا انجن کے باہر لگایا جائیگا۔ ٹرین کے گزرتے ہوئے لیول کراسنگ پر سگنل کے گرین اور ریڈ ہونے کے حوالے سے بھی ریکارڈنگ کی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق ریلوے کے شعبہ انفرمیشن ٹیکنالوجی نے تمام ٹرینوں کے انجنوں میں جدید ترین سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر65لاکھ روپے لاگت آئیگی۔ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر قراقرم ایکسپریس کے انجن میں سی سی ٹی وی کیمرے لگا بھی دیئے گئے ہیں اور یہ تجربہ کامیاب ہونے پر کراچی ایکسپریس ٹرین کے انجن میں کیمروں کی تنصیب کی جائیگی جس کے بعد مین لائن پر چلنے والی تمام ٹرینوں کے انجنوں میں مرحلہ وار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائینگے ۔ کیمرے لگانے کا مقصد ٹرینوں کے حادثات کی روک تھام ہے کیونکہ ٹرینوں کے بعض حادثے ٹرین ڈرائیوروں کی غفلت کے باعث پیش آئے اور یہ بھی انکشاف ہو اکہ بعض ٹرین حادثات کے وقت ڈرائیور سویا ہو اتھا اور اسسٹنٹ ڈرائیور ٹرین چلا رہا تھا۔ علاوہ ازیں یہ بھی سامنے آیا کہ کئی ٹرین حادثات اوور شوٹ ہونے کے باعث پیش آئے ۔ سگنل کو بھی نظر انداز کیا گیا جس سے ریلوے کی تاریخ میں متعدد حادثات پیش آ چکے ہیں اور دوران انکوائری اہم انکشافات ہوئے ۔ جب ٹرین حادثات سے متعلق بیان ریکارڈ کئے جاتے ہیں تو جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے اور دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے ۔ ٹرین ڈرائیور کے جاں بحق ہونے پر انکوائری میں مشکلات کا سامنا بھی پڑتا ہے ۔ سی سی ٹی وی کیمروں میں انجن کے اندر اور باہر کی فوٹیج محفوظ رہیگی اور ٹرین ڈرائیوروں کی نقل و حرکت کو ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں بیٹھ کر مانیٹر بھی کیا جا سکے گا۔ ٹرین کی رفتار اور وہ کس مقام پر ہے ، اس حوالے سے بھی معلومات حاصل ہو سکیں گی۔ کسی قسم کے حادثہ کی صورت میں ہوائی جہازوں کے بلیک بکس کی طرح ٹرینوں کا بھی محفوظ شدہ ڈیٹا ریکور کیا جا سکے گا۔