اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے جلسوں کے پلان کی منظوری دیدی۔عمران خان کے زیرصدارت سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب اور کے پی بلدیاتی انتخابات کی حکمت عملی پر غورکیا گیا۔اجلاس میں پی ٹی آئی نے بڑے پیمانے پر جلسے شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ عمران خان نے پی ٹی آئی کے جلسوں کے پلان کی منظوری دی اور کہا کہ پی ٹی آئی پنجاب اور کے پی میں بڑے پیمانے پر پاور شو کرے گی۔وزیراعظم نے سی ای سی کمیٹی کوبطور پارٹی چیئرمین گائیڈ لائنز جاری کردیں۔عمران خان نے ہدایت کی کہ جلسوں کا شیڈول تیار کیا جائے ، بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے ۔اجلاس میں بلدیاتی انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے طریقہ کار پر بھی مشاورت کی گئی۔ بڑے شہروں میں مئیرز کے لئے ناموں کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔عمران خان نے کہا بلدیاتی انتخابات کے لئے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ کو منظم کیا جائے ، ہمارے کارکنان پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں ، بلدیاتی انتخابات میں میرٹ پر ٹکٹیں تقسیم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا تحریک انصاف ملک کی مقبول جماعت ہے ، بلدیاتی انتخابات میں پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتریں گے ، عوام کے پاس پی ٹی آئی کے سوا کوئی بہتر آپشن نہیں ۔عمران خان نے پارٹی رہنمائوں اور ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی قیادت سے ملاقاتیں کامیاب رہیں جن کا پاکستان کوفائدہ ہوگا ،چین نے مسئلہ کشمیر، افغان معاملے پر پاکستانی موقف کی تائید کی ۔وزیراعظم نے کہا چین سٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے ، ہم مقامی اور چوروں لْٹیروں کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں ، پاکستان عالمی سطح پر خود کو منوارہا ہے اور پذیرائی مل رہی ہے ،روسی صدر کی دعوت پر روس کا دورہ کروں گا ۔انہوں نے کہا پاکستان ترقی کی منازل طے کررہا ہے اور اپوزیشن سیاست میں لگی ہے ،اچھا ہوا کہ سارے چور اکٹھے ہورہے ہیں پہلے ہی کہا تھا کہ ان کا احتساب ہوگا تو یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے ، شہباز شریف کو مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں چار ارب روپے کے ڈپازٹ کا یاد کرائیں ، شہباز شریف سے جواب لیں کہ یہ پیسے کہاں سے آئے ۔انہوں نے مزید کہا اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت کچھ نہیں کرسکی، اپوزیشن اعداد و شمار کے بغیر ہوا میں باتیں کررہی ہے ،دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کو مان رہی ہے ،عالمی جریدوں میں پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے مضامین شائع ہوئے ۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ترجمانوں کو دورہ چین پر زیادہ سے زیادہ بات کرنے کی ہدایت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت زراعت کے حوالے سے اجلاس ہوا۔عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ملک میں ڈی اے پی کھاد کی مقامی پیداوار کے لئے پلانٹس لگانے کے لئے فیزیبلٹی مرتب کی جائے ،فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے ۔اجلاس میں کپاس کے معیاری بیج کی پیداوار کو جلد ممکن بنانے کے لئئے بین الوزارتی کمیٹی، پاکستان کاٹن اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی۔کپاس اگانے والے کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے نئے قوانین بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیر اعظم نے قومی کپاس کانفرنس منعقد کرانے کی منظوری بھی دی۔وزیراعظم سے یونان کے وزیربرائے سیاسی پناہ نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہاترقی یافتہ ممالک کوسرمائے کی غیر قانونی منتقلی سے غریب ممالک متاثرہوتے ہیں، افغانستان میں معاشی بدحالی کوروکنے کی ضرورت ہے ،افغانستان کے منجمداثاثے جاری کرنا ناگزیر ہے ۔وزیراعظم نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔