واشنگٹن، لاہور، اسلام آباد ( ندیم منظور سلہری سے ، مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے پاکستان امریکہ سے ایسے تعلقات چاہتا ہے جیسے اسکے بھارت کیساتھ ہیں ،ایسے تعلقات نہیں چاہتے کہ وہ پیسے دے اور کام کرائے ، پاکستان کے چین کیساتھ تعلقات امریکہ کیساتھ تعلقات پر منحصر نہیں ۔ سی این این کو انٹرویو میں انہوں نے کہا افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد امریکی صدر جوزف بائیڈن سے ٹیلیفون پر رابطہ نہیں ہوا، وہ بہت مصروف ہونگے لیکن امریکہ کیساتھ رشتہ صرف ایک فون کال پر منحصر نہیں۔ امریکہ کا دہشتگردوں کو پناہ دینے کا الزام مسترد کرتاہوں۔امریکہ کا ساتھ دینے پر بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے ، امریکہ نے اتحادی ہوتے ہوئے پاکستان پر 480 ڈرون حملے کیے ۔امریکہ کو زمینی حقائق کا نہیں پتہ ، اسلئے وہ ہم پر اعتماد نہیں کرتا۔ افغانستان اس وقت تاریخی دوراہے پر کھڑا ہے ، آگے کیا ہونیوالا ہے ، پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے ۔طالبان کو اپنی بقا کیلئے عالمی مدد کی ضرورت ہے ۔افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ افغانستان میں کٹھ پتلی حکومت کی کوئی حیثیت نہیں۔دنیا طالبان کو انسانی حقوق کے معاملے پر وقت دے لیکن امداد کے بغیر انتشار کا اندیشہ ہے ۔افغان خواتین طاقتور ہیں، اپنے حقوق خود حاصل کرلیں گی۔اس سوال پر کہ کیا پاکستان افغان طالبان کیخلاف فوجی کارروائی کرنے کی پوزیشن میں تھا،وزیراعظم کا کہنا تھا کسی اور کی جنگ لڑنے کیلئے ہم اپنے ملک کو تباہ نہیں کر سکتے ۔افغان طالبان ہمارے ملک پر حملہ نہیں کر رہے تھے ۔ اگر اس وقت میں حکومت میں ہوتا تو امریکی انتظامیہ کوبتاتاکہ افغان طالبان کیخلاف ہم اپنی فوج استعمال نہیں کریں گے ۔ لاہور،اسلام آباد( وقائع نگار ،سپیشل رپورٹر، 92نیوزرپورٹ ،نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات فوری کرانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ لاہور میں وزیراعظم کی زیرصدارت پنجاب میں بلدیاتی امور سے متعلق اجلاس میں وزیراعظم کو صوبے میں نئے لوکل گورنمنٹ ماڈل پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا مقامی حکومت جمہوریت کا بنیادی ڈھانچہ ہے ، مضبوط بلدیاتی نظام کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ بلدیاتی نمائندوں کے براہ راست انتخاب کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعظم سے وزیراعلی عثمان بزدار نے ملاقات کی، جس میں صوبے کے امور پر گفتگو کی گئی۔ عثمان بزدار نے تین سال میں عوامی ریلیف کیلئے اقدامات سے متعلق وزیراعظم کو بریف کیا۔ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پنجاب میں انتظامی ڈھانچے کو عوام کی سہولت کیلئے مزید موثربنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا عوام کو اشیائے خورونوش کی فراہمی کم قیمت پر یقینی بنائی جائے ، عوام کی پولیس سٹیشن تک رسائی اور شکایات کی فوری دادرسی کیلئے موثر میکنزم ترتیب دیا جائے ،پولیس سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت اور انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے ۔وزیراعظم کو مہنگائی پر قابو پانے کیلئے کیے گئے حکومتی اقدامات، صوبہ بھر میں پولیس کی اصلاحی ترجیحات اور سوہنا لاہور پلان پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے لاہور میں آلودگی کے مسائل کے حل کیلئے ’پلانٹ فار لاہور ‘مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔پنجاب حکومت نے لاہور کو انتظامی بنیادوں پر دو حصوں میں تقسیم کرنے کا پلان وزیراعظم کو پیش کردیا ۔ذرائع کے مطابق جب وزیراعظم کو پلان پیش کیا گیا تو وہ خاموش رہے ۔ انہیں لاہور سٹی اور لاہور صدربنانے کے حوالے سے تجویز دی گئی ہے ۔مسائل کے حل کیلئے لاہور شہر کو 2 اضلاع میں تقسیم کیا جائے گا، ایک ضلع کا نام لاہور سٹی جبکہ دوسرے ضلع کا نام لاہور صدر ہو گا۔ ضلع لاہور سٹی میں ماڈل ٹائون، سٹی رائیونڈ،ٹھوکر اور کاہنہ کوشامل کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ لاہورصدر میں کینٹ، شالیمار، فیروزوالا، کوٹ عبدالمالک اور ہربنس پورہ کے علاقے شامل ہوں گے ۔ لاہور میں دو کمشنر بھی تعینات کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد آئندہ اقدام اٹھایا جائے گا۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم نے نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے سیاحت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سیاحت کے شعبے میں بے تحاشہ مواقع موجود ہیں جنہیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ، سیاحتی مقامات پر بین الاقوامی معیار کی سہولیات یقینی بنائی جائیں۔