ملتان (سٹاف رپورٹر) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 18ستمبر کو جمعیت کے اجلاس میں مارچ کا اعلان کیا جائے گا، آزادی مارچ اسلام آباد کی جانب ہوگا ،حکومت نے رکاوٹیں ڈالیں تو پورا ملک بند کر دیں گے ، مسئلہ کشمیر کا حل ریاستی اداروں نے کرانا ہے ، کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں ،گزشتہ روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد تمام سیاسی جماعتیں متفق تھیں کہ دھاندلی ہوئی، تمام اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ دوبارہ الیکشن ہوں، خواہش ہے مشترکہ اسٹیج ہو اور تمام اپوزیشن قائدین ساتھ ہوں، رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد جائیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو وفاق کے تحت لانا جناح پور منصوبے کی طرف قدم ہے ، 50 لاکھ گھر بنانے کے بجائے 50 لاکھ گھر گرا دیئے گئے ، موجودہ حکومت ناجائز ہے اور ایک سالہ کارکردگی کے مطابق نااہل بھی ہے ،ملک کی معاشی صورتحال بدتر ہوچکی ہے ،لوگوں کے کاروبار بند ہورہے ہیں بے روزگاری بڑھ رہی ہے - مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر کو بچانے کے بجائے کشمیر کو بیچ دیا گیا ہے ، فاٹا کا پاکستان اور کشمیر کا بھارت میں انضمام کیا گیا، فاٹا میں ریفرنڈم کرایا جائے پتہ چل جائیگا عوام کیا چاہتے ہیں ،فاٹا میں عوامی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے - انہوں نے 19 ستمبر کو کشمیر میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کشمیر میں سرکاری افسران کے اجتماع سے خطاب کیا، اصل جلسہ ہم کریں گے ۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی سفارتکاری سب کے سامنے ہے ۔