اسلام آباد (لیڈی رپورٹر) زندگی ٹرسٹ کے صدر اور معروف گلوکار شہزاد رائے نے بچوں پر تشدد اور جسمانی سزا پر پابندی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے ۔ گزشتہ روز شہزاد رائے کی جانب سے دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ ، قانون ، تعلیم ، انسانی حقوق اور آئی جی پولیس اسلام آباد کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں بچوں کو سزا دینا معمول بن چکا ہے ، غیر سرکاری تنظیم سپارک کی رپورٹ کے مطابق سالانہ 35ہزار بچے سزا کی وجہ سے سکول چھوڑ رہے ہیں۔ سکولز ، جیل اوربحالی مراکزمیں بچوں کو جسمانی سزا پر پابندی عائد کی جائے اور بچوں کو جسمانی اور ذہنی تشدد سے محفوظ رکھنے کیلئے حکومت کو اقدامات کی ہدایت کی جائے ۔علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ کوترقیاتی فنڈز استعمال کرنے سے روکتے ہوئے سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے کو عدالت طلب کر لیا ہے ۔ لوکل گورنمنٹ اختیارات اور فنڈز فراہمی سے متعلق درخواستوں کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیزنے موقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے اس دوران مختلف ٹیکسوں کی مد میں 5 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کر چکا ہے ۔ 2015 ئسے اب تک ہمیں ترقیاتی فنڈز دئیے گئے نہ ہی اختیارات۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے جان بوجھ کر اختیارات بلدیاتی اداروں کو منتقل نہیں کر رہے ۔ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔