مکرمی!زراعت ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔دوسرے نمبر پہ صنعت و حرفت سے نہ صرف ملک کی اہم ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ دوسرے ممالک کے ساتھ زر مبادلہ کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے۔بدقسمتی سے دہشت گردی کی جنگ اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بیرون ملک سرمایہ کاری پہ بہت برا اثر پڑا ہے۔اب پاکستان کی خارجہ پالیسی فی الوقت درست سمت میں جاتی دکھائی دے رہی ہے۔پاکستان اللّٰہ کے فضل سے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن مینجمنٹ کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔پچھلی دہائیوں میں ریکو ڈک اور اس طرح کے بہت سے جامع منصوبے بیرون ملک کمپنیوں کی جانب سے شروع کیے گیے لیکن سب بیچ چوراہے میں پھوٹ گیا۔اس کی وجہ رشوت اور اقربا پروری تھی۔اب حالات بہتری کی طرف جاتے دکھائی دیتے ہیں۔اگر حکومت صنعت و زراعت میں بھی منیجمنٹ اور سرمایا کاری کے حوالے سے اصلاحات لانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو نہ صرف پاکستانی عوام خوشحال ہوگی بلکہ بیرون ملک سرمایہ کاری کو فروغ بھی ملی گا۔اس کے لیے ہمیں اپنی ذات کے بند خول سے نکل کر وطن عزیز پاکستان کی خاطر سوچنا ہوگا،ہمیں جزوی حکمتِ عملی کو چھوڑ کر اجتماعی حکمتِ عملی کو اپنانا ہو گا۔ (عمران خان ،چک نمبر14، نورپور،ضلع خوشاب )