اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست پر سابق صدر آصف زرداری کے طبی معائنہ کیلئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز کو شریک چیئرمین پیپلز پارٹی کے ذاتی معالج کو شامل کر کے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر میڈیکل بورڈ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا جبکہ فریال تالپور کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ۔ بدھ کو عدالت عالیہ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل خصوصی ڈویژن بنچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیسز میں سابق صدر آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل فاروق نائیک نے کہامیرے موکل کو دل کا عارضہ ہے جبکہ جوڑوں کے دردسمیت دیگر بیماریاں بھی ہیں۔ عدالت کے استفسار پرانہوں نے بتایا پنجاب حکومت نے میڈیکل بورڈ بنایا، آصف زرداری پمز ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ان کے ذاتی معالج ڈاکٹرعاصم ان کی میڈیکل ہسٹری سے واقف ہیں اس لئے انہیں بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کی جائے ۔ فاضل عدالت نے ان کی استدعا منظور کرلی ۔دوران سماعت ایک صحافی کے موبائل فون استعمال کرنے پرجسٹس عامر فاروق نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہایہ خلاف قانون ہے ، آپ کوتوہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر سکتے ہیں، عدالت نے سیکورٹی اہلکار کو موبائل چیک کرنے کی ہدایت کی جس پرصحافی نے کہا ہم جرنلسٹ ہیں اورسب جرنلسٹ ٹکرز بنا رہے ہیں ، میں نے کوئی ریکارڈنگ نہیں کی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا صحافت ریاست کا اہم ستون ہے مگر عدالت کااحترام بھی ضروری ہے ، اگرصحافی ہی احترام نہیں کریں گے تو عدالتی وقار پر اثر پڑے گا ، ہم صحافیوں کی عزت کرتے ہیں۔