لاہور (رانا محمد عظیم )سابق صدر آ صف علی زرداری کی گرفتاری اور ان کے خلاف ہونے والی انکوائریز کے حوالے سے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آ صف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات میں 80سے زائد افراد نے نہ صرف گواہیاں دیں بلکہ کئی وعدہ معاف گواہ بھی بنے ہیں۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ منی لانڈرنگ ، جعلی اکاونٹس اور دیگر معامالات میں درجن سے زائد ریفرنس تیار ہیں جو آ صف علی زرداری کے خلاف دائر کئے جا سکتے ہیں ۔ذرائع کے انویسٹی گیشن میں کئی کمپنیز کئی معروف نام اور کئی ایسے نام بھی سامنے آ ئے ہیں جن کو تو یہ علم ہی نہیں تھا کہ وہ منی لانڈرنگ غیر قانونی طریقہ سے پیسے نکالنے کا کام کس کیلئے کر رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے ایک قریبی دوست ہمسایہ ملک کی ایک معروف کاروباری شخصیت بھی منی لانڈرنگ کے کام میں آ صف زرداری کی مدد کرتی رہی ہے اور بہت سی رقم خاص کر اس کی منی ایکسچینج کے ذریعے ٹرانسفر ہوئی ۔ذرائع کے مطابق تحقیقات کرنے والی ٹیم نے انویسٹی گیشن چارٹ بنا رکھا ہے جس میں باقاعدہ یہ بتایا گیا ہے کہ اندر ون و بیرون ملک کس کس کے ذریعے کس کس طرح رقم جاتی کہاں کہاں سے رقم جاتی اور کون کون وصول کرتا تھا ۔ چارٹ کے مطابق بیس ایسے افراد ہیں جو مختلف اکاونٹ سے پیسے نکالتے تھے ان میں ایم اشرف، جگدیش، طارق سلطان ، ساجد حسین ، ایم مشتاق، اسد علی ، حسن بروہی ، قاسم علی ، ایم فرحان ، ایم افضل ، شہزاد عالم ، سعد سمیر، سکندر عبدالستار ، مکرم محفوظ، عمران کیانی ، عبد الغنی ، مجاہد شاہ ، اخلاق احمد ، محمد یحیٰی شامل ہیں ۔ سابق صدر جو کہ جعلی اکائونٹ کیں میں گرفتار ہوئے ہیں ان پر منی لانڈرنگ کے بھی الزامات ہیں جس میں باقاعدہ ان کے خلاف ریفرنس تیار ہے ان ریفرنس اور انویسٹی گیشن میں یہ تمام نام سامنے آ چکے ہیں ۔