قمبر/اسلام آباد(نامہ نگار،وقائع نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ حکومت میرے والد کی گرتی صحت کو پارٹی پر دباؤبڑھانے کے لئے استعمال کررہی ہے ۔اپنے ٹویٹ میں بلاول نے کہاکہ اگست سے کسی بھی فردجرم کے بغیر قید میرے والد اب تک طبی سہولیات کے منتظر ہیں ،خودحکومت کے ماتحت سرکاری ڈاکٹروں نے بھی زرداری کی خرابی صحت سے متعلق متعدد رپورٹس دیں اورہسپتال منتقل کرنے کی سفارشات کیں۔صدر زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کران کو بنیادی انسانی حق سے بھی محروم کیا جارہا ہے ، انہیں ہسپتال لے جایا گیا نہ ہی انسولین اوردیگرادویارت رکھنے کیلئے فریج مہیا نہیں کیاگیاہے ۔خدانخواستہ میرے والدکوکچھ ہوا تو میں اس حکومت کو ذمے دارسمجھوں گا۔ان تمام اوچھے حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود ہم اپنے اصولوں اور جمہوری جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ ادھر پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے احتساب عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاج کی سہولیات سابق صدر آصف علی زرداری کا قانونی اور انسانی حق ہے ۔ ملک میں انسانی، قانونی اور آئینی حقوق پامال ہو چکے ہیں۔ زرداری کا ٹرائل ان کے قتل کی سازش ہے ۔حکومت زرداری کی زندگی سے کھیلنا بند کرے ۔ پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات پلوشہ خان نے کہا کہ اس فیصلہ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کا کیا حشر کیا گیا ہے ۔ خدانخواستہ سابق صدر کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر موجودہ حکمرانوں کے خلاف ہوگی۔