کراچی(این این آئی)گزشتہ چند سال کے دوران زرعی شعبے میں ہونیوالی سرمایہ کاری میں50 فیصد سے زائد کمی واقع ہو گئی ہے ،حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہ ہونے کے باعث جی ڈی پی میں 22 فیصد کی حصے دار ملکی زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی، جس کا ترقیاتی بجٹ بھی ہر گزرتے برس میں کم ہوتا جا رہا ہے ، اعداد و شمار کے مطابق اٹھارہویں ترمیم سے قبل وفاقی وزارت خوراک و زراعت کا مجموعی ترقیاتی بجٹ تقریبا 30 ارب روپے مختص کیا جاتا رہا،سال 2008-09 میں خوراک و زراعت کا بجٹ 22 ارب 31 کروڑ جبکہ 2009-10 میں 22 ارب 59 کروڑ روپے رہا، تاہم اٹھارہویں ترمیم کے بعد سال 2013-14 میں اس کا بجٹ انتہائی کم کر کے صرف 75 کروڑ کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں اس عرصے کے دوران زرعی شعبے میں ہونیوالی سرمایہ کاری میں بھی بتدریج کمی ہوتی رہی، سال 2009-10 میں پنجاب میں ایگریکلچر سیکٹر میں 5 ارب 55 کروڑ 20 لاکھ روپے ، سندھ میں 8 ارب 83 کروڑ 20 لاکھ ، خیبر پختونخوا میں ایک ارب 78 کروڑ اور بلوچستان میں 66 کروڑ 80 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ، تاہم اٹھارہویں ترمیم کے بعد پنجاب کے زرعی شعبے میں ایک ارب 68 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کم ہوئی جبکہ سندھ میں بھی 42.63 فیصد کی ہوشربا کمی ریکارڈ کی گئی۔