واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان افغانستان میں امن کی کوششوں میں بہتری لائے گا، ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان کئی معاملات پر اختلافات نظر آتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک پیج پر نہیں،صدر ٹرمپ کی جانب سے لکھے گے خط کا مفہوم واضح ہے کہ امریکہ پاکستان کی مسلمہ حقیقت کو سمجھتا ہے ۔ پروفیسر جیمز برگر کا خیال ہے کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بھی امریکہ کو واضح پیغام دیا کہ وہ پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ اپنے معاملات بہتر بنائے ۔ وولسن سنٹر میں جنوبی ایشیائی امور کے ڈائریکٹر مائیکل کیوگلمین کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان افغانستان میں امن کی کوششوں میں بہتری کا سبب بنے گا۔ طالبان کے ساتھ امریکہ کی براہ راست بات چیت کے بعد اب پاکستان کا کردار مختلف ہو گیا ہے امریکہ چاہتا ہے کہ وہ پاکستان میں موجود طالبان کی لیڈرشپ کے ٹھکانوں کا قلع قمع کرنے کے لیے جرات مندانہ کردار ادا کرے ۔پاکستان میں پہلی بار سویلین قیادت اور فوج سیم پیج پر ہیں جسکی جھلک ہم کرتار پور بارڈر کا سنگ بنیاد رکھتے وقت دیکھ چکے ہیں ۔