فیصل آباد(راناافتخارخاں) ضلعی و مقامی زکوٰۃ کمیٹیوں کی عدم موجودگی کے باعث پنجاب بھر میں چار کروڑ 37 ہزار سے زائد مستحقین گذشتہ ایک سال سے مالی امداد سے محروم ہیں، صوبائی زکوٰۃ کونسل کی طرف سے ضلعی زکوٰۃ و عشر کمیٹیوں کے چیئرمین اور ممبران کی نامزدگی نہ ہونے سے پنجاب کی 20 ہزار 833 مقامی زکوٰۃ کمیٹیوں کی تشکیل بھی تعطل کا شکار ہے ، حکومت کی طرف سے تمام اضلاع میں چیئرمینوں کی نامزدگی کے لئے شارٹ لسٹ نام کئے گئے ہیں تاہم ابھی تک ان میں سے نامزدگی کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ پنجاب میں سب سے زیادہ مقامی کمیٹیاں فیصل آباد کی 1387 ہیں مجموعی طور پر فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع میں مقامی کمیٹیوں کی تعداد 3153 ہے ان میں چنیوٹ کی 414، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی 605 اور جھنگ کی مقامی کمیٹیوں کی تعداد 747 ہے ۔ پنجاب بھر میں ضلعی اور مقامی زکوٰۃ کمیٹیوں کی عدم تشکیل کے باعث مالی امداد کے لئے 97 فیصد بجٹ ابھی تک خرچ نہیں ہوسکا ہے ۔ اب تک صوبائی زکوٰۃ کونسل کی طرف سے پنجاب کے 48 ہسپتالوں کو ہی 33 کروڑ 20 لاکھ روپے گرانٹ جاری کی گئی ہے ۔ پنجاب میں محکمہ زکوٰۃ و عشر کا مجموعی بجٹ چار رب 43 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے ۔ جس میں سے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں 43 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کرنے کے علاوہ دیگر رقم مختلف مدات میں مالی امداد پر خرچ کی جاتی ہے ۔ پنجاب بھر میں مالی امداد حاصل کرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد گذارہ الاؤنس لینے والوں کی ایک لاکھ 30 ہزار 363 ہے ۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن پر وظائف لینے والے 47 ہزار 474، جنرل ایجوکیشن 17 ہزار 207اور دینی مدارس میں وظائف لینے والے طلبہ کی تعداد 19 ہزار 456 ہے ۔ ہیلتھ کیئر امداد لینے والے 97 ہزار 658، گذارہ الاؤنس لینے والے نابینا افراد 6 ہزار 633 ہیں۔ اس کے علاوہ رمضان اور عید پیکج کے تحت ایک لاکھ 25 ہزار 239 افراد کو مالی امداد دی جاتی ہے ۔ جہیز فنڈ کی مد میں رواں سال 3 ہزار 453 کیسز بھی التواء کا شکار چلے آرہے ہیں۔