اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک )اپوزیشن نے آئی ایم ایف سے مذاکرات سے متعلق ایوان کو آگاہ نہ کرنے پر سینٹ میں شدید احتجاج کیا جبکہ مالیاتی فنڈ کے چین سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے خود مختاری پر وار قرار دیاہے ۔گزشتہ روزچیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں حکومت اور آئی ایم ایف مذاکرات پر بحث ہوئی۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پارلیمنٹ کو نہیں بتایا گیا ۔ بھارت امریکہ گٹھ جوڑ نہیں چاہتا کہ پاکستان اور چین کی دوستی بڑھے ، امریکی دباؤ پر آئی ایم ایف سے شرائط ڈالی گئیں۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ چین سے متعلق بیان پر حکومت کی جانب سے ایک لفظ نہیں آیا،کیا اب آئی ایم ایف ہماری خارجہ پالیسی بنا ئیگا ، حکومت کو بتانا ہوگا کہ اس نے آئی ایم ایف کی کونسی باتیں مانی ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے بحث کو سمیٹتے ہوئے مذاکرات سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا۔اپوزیشن نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی آئی ایم ایف سے مذاکرات میں موجود نہیں تھے ، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ خود ایوان میں آکر بیان دیں۔اپوزیشن نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا توکورم ٹوٹنے کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ تاہم اپوزیشن کی ریکوزیشن پر چیئرمین نے 28فروری کو طلب کر لیا۔قبل ازیں ایوان بالا میں ملک میں گندم بحران کے معاملے پر مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت، گندم بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ پیش کرے ۔ دریں اثنا ایوان نے سینیٹر مشتاق احمد کی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پر امن حل، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام ،مسئلہ فلسطین پر او آئی سی اور اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس بلانے اورہزارہ موٹروے کو ایبٹ آباد سے منسلک کرنے کی قراردادوں کی منظوری جبکہ بیرون ملک سوشل ویلفیئر اتاشی کے عہدے کی تعیناتی کیلئے افسران کی عمر میں اضافے سے متعلق قرارداد پر غور موخر کر دیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ (ترمیمی) بل 2020ء ، اسلام آباد تحفظ صارفین (ترمیمی) بل 2020ئ،انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2020ء متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر د یئے گئے ۔دستور (ترمیمی) بل 2020ء پیش کرنے کا معاملہ موخر کر دیا۔ سرکاری ملازمین کیلئے گروپ انشورنس کی قرارداد متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دی گئی جبکہ بلوچستان میں ایئر مکس پلانٹس نصب نہ کرنے سے متعلق قائمہ کمیٹی پٹرولیم کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے وکلاکے وفد نے اجلاس کی کارروائی کا مشاہدہ کیا۔