اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کردیا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح سیل قائم کیا ہے ، یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں گے ۔فواد چودھری نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کا نام پنڈورا لیکس میں شامل ہے اور کئی ایک پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگتے رہے ہیں، وزارت اطلاعات اس ضمن میں شفاف تحقیقات کا آغاز کر رہی ہے اور پیمرا کو جواب طلبی کیلئے کہا جا رہا ہے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ پنڈورا پیپرز میں انکشافات پر تحقیقات کے لئے 3رکنی سیل قائم کیا جا رہا ہے جو فوری طور پر اپنا کام شروع کر دے گا، سیل کے سربراہ وزیراعظم عمران خان ہونگے ، سیل دیکھے گا اثاثے ڈکلیئر ڈ ہیں؟ اگر نہیں تو پھرایف بی آر کارروائی کر یگا، منی لانڈرنگ کا عنصر ملا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جا ئے گی ۔قبل ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت حکومتی رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا،اٹارنی جنرل پرمشتمل کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ پیش کی۔اجلاس میں تحقیقات کیلئے سیل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پنڈوراپیپرزمیں سامنے آنیوالے پاکستانیوں سے تحقیقات کی جائیں، قومی دولت ملک سے باہرلے جانیوالے رعایت کے مستحق نہیں،تحریک انصاف کی حکومت بلاامتیازاحتساب پریقین رکھتی ہے ۔ادھر ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سیل کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے ، یہ آف شور کمپنیوں کے سرمایے کے قانونی ہونے یا نہ ہونے کی تحقیقات کرے گا، ایف آئی اے ، ایف بی آر، نیب، اینٹی کرپشن کے نمائندے سیل کا حصہ ہوں گے ،وزارت قانون سیل کے تمام قانونی امور دیکھے گی۔ سیل پنڈورا پیپرز میں آنے والے تمام پاکستانیوں کے ناموں کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا، سیل دیکھے گا آیا ان افراد نے ٹیکس دیا یا چوری کی۔سیل دیکھے گا کہ ان افراد کی آمدن کے ذرائع جائز تھے ؟ جبکہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائے گی کہ ان افراد نے اثاثے ڈکلیئر کئے یا نہیں؟ اس بات کی بھی جائزہ لیا جائے گا کہ منی لانڈرنگ ہوئی یا نہیں؟ذرائع کے مطابق وفاقی وزرا، اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے سائبر کرائم ونگ کو متحرک کر دیا ہے ۔