وزیر اعظم عمران خان نے احساس ایمرجنسی پروگرام کا بجٹ 144ارب روپے سے بڑھا کر 203ارب روپے کر دیا ہے۔ جس سے ایک کروڑ 69لاکھ خاندان مستفید ہونگے۔ حکومت پاکستان نے کورونا کے دنوں میں احساس پروگرام کے تحت مستحق افراد کی مالی مدد کی جس کے باعث کروڑوں خاندان اس مشکل گھڑی میں فاقے سے بچ گئے۔ احساس ایمرجنسی پروگرام نے جس شفافیت سے غربا کی مدد کی وہ لائق تحسین ہے۔ اتنے کم وقت میں کروڑوں خاندانوں کی چھان بین کرنا واقعی محنت طلب کام ہے۔ وزیر اعظم نے احساس ایمرجنسی پروگرام کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے فنڈز میں 59ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ فنڈز بڑھنے کے ساتھ ہی احساس پروگرام کی انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ اگر انہوں نے شفافیت ‘ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد اور پروگرام کو غیر سیاسی رکھا تو یقینی طور پر ایک بار پھر اس پروگرام کی دنیا بھر میں ستائش کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے کورونا وائرس کے دوران بھی احساس پروگرام کے ذریعے سب سے زیادہ صوبہ سندھ کو حصہ دیا ہے جو اس پروگرام کے غیر سیاسی ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ پہلے انکم سپورٹ پروگراموں میں بڑے بڑے سرکاری افسران اور اعلیٰ عہدوں پر تعینات افراد نے بھی پیسے وصول کیے تھے۔ لیکن احساس پروگرام اس کے مقابلے میں نہ صرف غیر سیاسی ہے بلکہ اس میں شفافیت بھی موجود ہے اسی تسلسل کو قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔