اسلام آباد (ملک سعیداعوان) سابقہ حکومتوں کی جانب سے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں میں سے 134منصوبوں کی لاگت میں 945ارب 22کروڑ 22لاکھ روپے کے اضافے کا انکشاف ہوا ہے ، لاگت میں اضافہ تکنیکی خامیوں کی وجہ سے ہوا ۔ سب سے زیاد ہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی لاگت میں 389ارب 6کروڑ 81لاکھ روپے کی لاگت کا اضافہ ہو اجبکہ کچھی کینال منصوبے پر 49ارب 14کروڑ80لاکھ ، منگلا ڈیم کی توسیع کے منصوبے پر 34ارب 30کروڑ 20لاکھ ،بارشوں کی وجہ سے این ایچ اے نیٹ روک کی بحالی کے منصوبے کی لاگت میں 26ارب 29کروڑ 70لاکھ ، ریلوے کے 75 ڈیزل الیکٹرک لوکوموٹوز کے منصوبے پر 32ارب 79کروڑ 59لاکھ روپے لاگت میں اضافہ ہوا ۔ روزنامہ 92نیوز کو دستیاب دستیاو یز کے مطابق نیو گوادر ائیر پورٹ کی لاگت میں 14ارب 57کروڑ 24لاکھ ، لواری روڈ ٹنل اینڈ ایکسیس روڈ منصوبے کی لاگت میں 18ارب 86کروڑ 80لاکھ ، نیشنل ہائی وے ڈویلپمنٹ سیکٹر پروجیکٹ کے 9منصوبوں کی بہتری وبحالی پر 18ارب 71کروڑ 27لاکھ ،گولن گو ل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 22ارب 4کروڑ 20لاکھ اور کیال کھاوڑ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی لاگت 19ارب 1کروڑ 71لاکھ روپے بڑھی ۔ اس وقت حکومت کی جانب سے 822ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہاہے ۔ کل منصوبوں میں سے 134منصوبے ایسے ہیں جن کی لاگت میں اضافہ ہوا ۔لاگت میںاضافے کی وجوہات خراب ابتدائی ڈیزائن ، منصوبہ پر کام کے دوران کی جانے والی تبدیلیاں ، مالی مشکلات ، ٹھیکیداروں کی کم صلاحیت اور غیر ملکی کرنسی کی قیمت میں اتار چڑھاو بتائی گئی ہیں ۔