لاہور(انور حسین سمرائ) ایوان وزیراعلیٰ کے 5سالہ سپیشل آڈٹ رپورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ کی سکیورٹی پر تعینات 7ریٹائرڈ افسروں کے خزانے سے اضافی پنشن لینے کا انکشاف ہوا ہے ، ایوان وزیر اعلیٰ نے وضاحت مانگ لی ۔سینئر افسر نے بتایا کہ ان افسروں سے ریکوری کرکے زائد رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ نے 7(ر)افسروں کو ری ایمپلامنٹ کے ذریعہ کنٹریکٹ پر اپنی سکیورٹی پر تعینات کیا ہوا تھا ۔ ان افسروں میں عمران صفدر، آفتاب احمد، طارق محمود خان، عامر حفیظ ملک ، سید موسی رضا، معاذ احمد اور حیات خان شامل تھے ۔ ان افسروں کو سپیشل پے پیکج دیا گیا تھا۔ یہ افسر سابق وزیر اعلی شہباز شریف کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے پر تعینات تھے ۔ پنجاب میں تبدیلی سرکار کی حکومت آنے کے بعد عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ پنجاب کے تمام میگا پراجیکٹس اور ایوان وزیر اعلیٰ کا سپیشل آڈٹ کرایا جائے گا تاکہ من پسند اور معتمد خاص افسروں کو سرکاری خزانے سے دی گئی غیر قانونی مراعات کا جائزہ لیا جاسکے ۔ ایوان وزیر اعلیٰ کے سپیشل آڈٹ برائے 2008سے 2013کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ افسر اپنے کنٹریکٹ پیکیج میں ہر سال اضافہ لینے کے ساتھ اپنی پنشن میں اضافہ بھی وصول کرتے رہے جبکہ پنجاب سول سرونٹس پنشن رولز کے مطابق کوئی بھی سابق سرکاری ملازم دوبارہ ملازمت کرنے پر ایک اضافہ ہی لے سکے گا۔ ایوان وزیر اعلیٰ نے تمام افسروں کو ان کے ایڈریس پر مراسلے بھجوائے جن میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پنشن پے منٹ آرڈر کی تفصیلات فراہم کریں تاکہ ان کو سپیشل ڈیپارٹمنٹ آڈٹ کمیٹی میں رکھا جائے ۔