پشاور،بونیر(صباح نیوز،این این آئی، نمائندہ92نیوز) تحریک انصاف کے سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی اور سورن سنگھ قتل کیس کے ملزم بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ مانگ لی۔بلدیو کمار بھارت میں اپنے اہل خانہ کے 3 افراد کے ساتھ موجود ہیں اور انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے سیاسی پناہ کی درخواست کی ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بلدیو کمار نے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہیں،انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’میں سچ بولتا تھا اس لیے جان کو خطرہ تھا جس پر کچھ دوستوں سے مشورہ کر کے عید کے روز پاکستان سے نکل گیا۔سیاسی پناہ کی درخواست میں بلدیو نے کہا کہ بیوی بچوں کو پہلے ہی بھارت منتقل کرچکا ہوں ، خود کو بھارت میں محفوظ سمجھتاہوں۔ بلدیو کمار ایک ماہ پہلے بیٹی کے علاج کا ویزہ لے کر بھارت گئے تھے ۔بلدیو کمار کے بھائیوں امرناتھ اور تلک کمار نے پریس کانفرنس کرکے بلدیو کمار کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہمیں اپنے حقوق مل رہے ہیں، بلدیو کمار کے حوالے سے بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے ، بلدیو کمار سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن وہ تا حال لاپتہ ہیں، انہوں نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے کہ بلدیو کمار سے زبردستی بیان لیا گیا ہو۔بلدیو کمار کے کزن اور سابق سینیٹر امرجیت سنگھ ملہوترا کا کہنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد 300 سال سے یہاں مقیم ہیں لیکن بلدیو کمار کی بھارت منتقلی کی وجوہات ذاتی ہیں، اس کی اہلیہ بھارتی شہری ہے جو 6 ماہ پہلے ہی بھارت چلی گئی تھی اور واپس آنے سے انکار کیا تھا۔بلدیو کمار کے بھتیجے کے مطابق وہ پاکستان میں بہت خوش ہیں، پتہ نہیں چچا یہ سب کیوں کر رہے ہیں؟۔وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ بھارت میں لوگ کس بات کی خوشی منا رہے ہیں؟ ایک ملزم پاکستان میں مقدمے سے بچنے کیلئے سیاسی پناہ حاصل کررہا ہے ۔ خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بلدیو کمار کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ،سورن سنگھ قتل میں ملوث ہونے کے بعد بلدیو کمار کی تحریک انصاف کی رکنیت ختم کردی تھی ۔ادھر آنجہانی سورن سنگھ کے فرزند اجے سنگھ نے کہاکہ بلدیوکمار میرے والد کے قتل کیس میں ملوث ہے ،اس کا نام ای سی ایل میں شامل نہ کرنا حکومتی غفلت ہے ،بھارتی حکومت بلدیوکمار کو سیاسی پناہ دینے سے گریز کر ے ، ہائیکورٹ میں میرے آنجہانی والد کے کیس میں بلدیو کمار کا باقاعدہ ٹرائل جاری ہے ، ایسی حالت میں ملزم کو بھارتی ویزہ ملناسمجھ سے بالا تر ہے ۔