ملتان(سپیشل رپورٹر)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کا اجرا جنوبی پنجاب سے کیا جائے گا ۔سابقہ حکومت نے جنوبی پنجاب کے ساتھ زیادتی کی اور جعلی صحت کارڈ جاری کر دئیے ۔تحریک انصاف کی حکومت میں صحت کارڈ نہ صرف اصلی ہوں گے بلکہ غربت کی لکیر سے نیچے گزارہ کرنے والے 45 فیصد لوگ اس سے مستفید ہوں گے ۔شہباز شریف کی خراب کارکردگی کے باعث میں سابقہ چیف جسٹس سے روز بے عزت ہوتی تھی۔ سرکٹ ہاوس میں پریس بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 22 فروری سے صحت سہولت کارڈ کا اجرا جنوبی پنجاب سے کریں گے ہماری کوشش ہے وزیر اعظم عمران خان خود اس منصوبے کا افتتاح کریں۔علاوہ ازیں صوبا ئی وزیرصحت پنجا ب ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا ہے کہ نشتر فیز ٹو کا منصو بہ موضع بلیل میں 58 ایکٹر ارا ضی پر تعمیر کیا جا ئے گا جس کا پی سی ون تیا ر کیا جا رہا ہے ۔500 بستروں کا یہ جد ید ہسپتال ہو گا جس میں نشتر یونیو رسٹی وکا لج کا کیمپس بھی بنا یا جا ئے گا ۔علاو ہ ازیں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدکی صدارت میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی کا سنڈیکیٹ اجلاس ہو ا،21 نکاتی ایجنڈا منظور کر لیا گیا اور کروڑوں کے فنڈز منظور کر لئے گئے ۔ صوبائی وزیر نے نشتر ہسپتال میں صفائی کی ناقص صورت حال ، ادویات کی عدم دستیابی کا نوٹس لیتے ہوئے ایم ایس کی سرزنش کی۔ایم پی اے مظہر عباس راں کی وفات پر ایم پی اے سلیم اختر لابر کو سنڈیکیٹ ممبر اور رکن سلیکشن بورڈ بنانے جبکہ ایم پی اے سبین گل کو سنڈیکیٹ ممبر بنانے کے منظوری دی گئی ۔