فیصل آباد(راناافتخارخاں) سابق حکومت کا مقامی اداروں کو عالمی بنک سے دلائے گئے قرضہ کے بدلے تسلیم کردہ شرائط سامنے آئی ہیں ان اداروں کی جائیدادوں کو ’’گروی‘‘ رکھوائے ہوئے عالمی بنک کی طرف سے قرضوں کے عوض مقامی سطح پر متعدد ٹیکس اور فیسیں عائد کرنے کی شرط عائد کی گئی تھی جسے سابق صوبائی حکومت نے من و عن تسلیم کیا تھا۔ عالمی بنک کی طرف سے پنجاب سٹیز گورننس امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت پانچ شہروں لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور ملتان کے مختلف اداروں کو قرضہ فراہم کیا گیا جس کے عوض ان اداروں کی طرف سے پہلے سے عائدٹیکسز، فیسیں اور چارجز بڑھانے تھے جنہیں اب بڑھانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے بصورت دیگر خلاف ورزی کی صورت میں ان اداروں کو بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان اداروں میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، واسا، ایف ڈی اے ، میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔ ان اداروں کے غیر منقولہ اثاثوں اور جائیدادوں کو قرض لیتے وقت بطور گارنٹی رکھا گیا ہے ۔ واسا کی طرف سے اسی شرط کے تحت حال ہی میں واٹر سپلائی اور سیوریج کے نرخ کو دوگنا کردیا گیا ہے جبکہ متعدد نئے چارجز عائد کئے گئے ہیں۔ اسی طرح میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مختلف کاروباری اداروں پر نئی فیسیں عائد کی گئی ہیں۔