وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے پیش نظر احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت فی خاندان 12 ہزار روپے کے حساب سے ایک کروڑ 12 لاکھ خاندانوں کو نقد امداد فراہم کرے گی اور اس عمل کے دوران شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ بلاشبہ اس امدادی پروگرام کی کامیابی طے شدہ قواعد اور امداد کی شفاف منتقلی پر منحصر ہے۔ اگرچہ ماضی کی حکومتوں میں تو کسی پروگرام کے تحت غریب اور دیہاڑی دار خاندانوں کو اس پیمانے پر کوئی امداد نہیں دی گئی، تاہم سیلاب، زلزلہ کے متاثرہ افراد کو امداد دینے کے جتنے بھی وعدے اور دعوے کئے گئے وہ توکبھی ایفا نہ ہو سکے۔ البتہ کرپشن اور مالی خورد برد کے معاملات ضرور سامنے آتے رہے ہیں۔ اس تناظر میں دیکھا جائے توکورونا وائرس کے حالات سے مارے غریب لوگوں کیلئے یہ صحیح معنوں میں ایک احساس پروگرام ہے اور مستحق لوگوںکا یہ اس وقت واحد مالی سہارا ہے۔ لہٰذا اس کی حساسیت اور شفافیت کوہر سطح پرملحوظ خاطر رکھنا چاہئے۔ اگرچہ آن لائن ایس ایم ایس سروس کے تحت اس پروگرام کی شفافیت متاثر ہونے کے خدشات نہ ہونے کے برابر ہیں تاہم اس کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے اس کی کڑی نگرانی کی جائے تاکہ یہ پروگرام غریب لوگوں کی امداد کے جس قومی جذبے اور احساس کیساتھ شروع کیا گیا اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے اور کورونا وائرس سے پیدا شدہ کٹھن حالات میں غریب خاندانوں کے گھروں کے چولہے جلتے رہیں۔