اسلام آباد(خبر نگار)سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس ریٹائر سردار محمد اسلم کیلئے تعزیتی ریفرنس سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ہوا ۔ سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے خطاب میں کہاکہ لاہور ہائی کورٹ میں مرحوم سردار اسلم بنچ میں میرے سینئر تھے سردار اسلم ہمیشہ فیصلوں میں مختصر اور جامع بات کرتے تھے سردار اسلم سے بطور جج بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہمارے معاشرے میں رول ماڈلز کو بھلا دیا جاتا ہے ہمیشہ دعا کرتا ہوں کہ اللہ مجھے حکمت دے کہ میں درست فیصلے کر سکوں۔نیئر بخاری کاکہنا تھا سردار اسلم کی شخصیت تمام وکلا کیلئے مشعل راہ ہے ۔چیف جسٹس آزادجموں وکشمیرجسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ سردار محمد اسلم جیسے انسان صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں، پاکستان کے وکلا اور عوام سے توقع ہے کہ وہ کشمیریوں کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ سردار اسلم نے کامیاب زندگی بسر کی،سردار اسلم میرے شاگرد اور بیٹے کی مانند تھے ۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ سپریم کورٹ میں وکالت کے دوران سردار اسلم نے میری بغیر کہے ہی مدد کی ،سردار اسلم نے اپنے گائوں میں مسجد تعمیر کرائی اور میلاد کی محافل بھی کراتے تھے مجھ سمیت کئی لوگ اللہ تعالی کے احکامات کی حکم عدولی کرتے ہیں اللہ کا حکم ماننا اور اسکے رسول کی تقلید ہمارا فرض ہے کمال نہیں ،سردار اسلم نے اللہ تعالی کے احکامات پر عمل کیا سردار اسلم نے اپنے اعمال سے خود کو سچا عاشق رسول ثابت کیا ۔