اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی) مکہ مکرمہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین حج معاہدہ 2020ء طے پا گیا ۔آئندہ حج کے موقع پر2 لاکھ پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کرینگے ۔ وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے سعودی ہم منصب ڈاکٹر صالح بن بنتن کے ہمراہ معاہدے پر دستخط کئے ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے سعودی وزارتِ حج و عمرہ میں منعقدہ اہم اجلاس میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر کے ہمراہ سیکرٹری مذہبی امور میاں مشتاق بورانہ ، پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز ،قونصل جنرل جدہ خالد مجید، ڈی جی حج ابرار مرزا ، ڈائریکٹر ساجد اسدی بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے ۔ سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح بن بنتن کے ہمراہ نائب وزیر حج، سیکرٹری حج، موسسہ، نقابہ سیارات، ادلہ کے سربراہ شریک ہوئے ۔ معاہدے پر دستخط سے قبل پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے سعودی ہم منصب سے حج انتظامات پر تفصیلی مذاکرات کیے ۔ اس موقع پر پاکستانی وفد نے حج 2020ء کیلئے حجاج کو مزید بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے متعدد مطالبات پیش کئے ۔ وفاقی وزیر نے مشاعر یعنی منیٰ مزدلفہ اور عرفات میں اضافی سہولیات مثلا پاکستانی معیار کے کھانے اور بہتر سفری سہولیات کا مطالبہ کیا۔پیر نور ا لحق قادری نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے ملکی حج کوٹہ میں 20 ہزار حجاج کا اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں دیگر شہروں کی شمولیت کے حوالے سے بھی بات کی۔ اس پر سعودی وزیر حج نے منیٰ، مزدلفہ ، عرفات میں شکایات کے ازالے کیلئے سعودی۔پاک جوائنٹ ورکنگ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا۔ پاکستان اور سعودی اراکین پر مشتمل10رکنی کمیٹی مسائل کے ازالے کیلئے موقع پر احکامات جاری کریگی۔ یہ کمیٹی مشاعر میں پاکستانی معیار کے مطابق کھانا اور سفری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنا ئیگی۔ کوٹہ میں اضافہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ منیٰ میں گنجائش کم ہے تاہم حج کوٹہ میں اضافہ کی درخواست پر عمل درآمد اعلیٰ سعودی حکام کی منظوری سے مشروط ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں پاکستان کی شمولیت نہایت کامیاب رہی۔ دیگر شہروں کی شمولیت کے امکانات پر سعودی وزارتِ داخلہ سے جلد رابطہ کیا جا ئیگا۔